مالیگاوں / نیا اسلام پورہ سروے نمبر 42 کے ساکن 7 سالہ محمد کیف قتل معاملے میں ملزم لکشمن سونونے کی پولس تحویل معیاد مکمل ہونے کے بعد کل اسے دوبارہ مقامی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولس نے مزید تین دنوں کی پولس تحویل مانگی لیکن عدالت نے مسلسل 12 دن مکمل ہونے بعد اسے مجسٹریٹ کسٹڈی میں روانہ کردیا۔ اس طرح کی تفصیل ایڈوکیٹ عظیم خان نے دی اور بتایا کہ پولس نے سی سی ٹی وی فوٹیج پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملزم اور محمد کیف کے مابین کوئی ٹیلی فون گفتگو کی وائس ریکارڈنگ کی جانچ کرنا ہے۔ لہذا تین دنوں کی پولس تحویل دی جائے ۔ اس پر مقامی عدالت کو یہ محسوس ہوا کہ بغیر پولس کسٹڈی کے بھی وائس ریکارڈر کی جانچ کی جاسکتی ہے اسلئے معزز جج نے اسے مجسٹریٹ کسٹڈی میں روانہ کرنے کا حکم صادر کیا۔
ایڈوکیٹ عظیم خان نے بتایا کہ پولس کو محمد کیف کے قتل سے متعلق ٹھوس ثبوت اور شواہد کی تلاش ہے جو اب تک ملزم لکشمن بتانے سے قاصر ہے ۔ پولس کو شبہ ہیکہ ملزم اور اس کی والدہ کے مابین ہوئی گفتگو میں بلیک میلنگ یا پھر دباؤ کا معاملہ تو نہیں تھا ؟؟؟ اتنا ہی نہیں ملزم لکشمن کو آج بھی کسی وکیل کی پیروی حاصل نہیں ہوسکی ۔ اس پر تعزیرات ہند کی دفعہ 302 ، اغواء کی دفعہ 363 اور ثبوت مٹانے کی دفعہ 201 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے ۔ پولس کو مزید ثبوت ملنے پر لکشمن کی دفعات مین اضافہ ہوسکتا ہے ۔
اس معاملے کو لیکر ایڈوکیٹ عظیم خان نے مزید بتایا کہ ملزم لکشمن اسوقت تک مجسٹریٹ کسٹڈی میں رہیگا جب تک اس کی ضمانت نہیں ہو جاتی ، اور 14 دن پر نوٹس مجسٹریٹ کسٹڈی ریمانڈ میں توسیع کرواتی رہیگی۔ فی الحال پولس کے پاس معاملے کے کچھ ثبوت اور شواہد ہیں لیکن مزید گواہوں کی بھی ضرورت ہے ۔ اس معاملے پر ہر کوئی سنجیدہ نظر آرہا ہے ۔
0 تبصرے