شیوسینا (ادھو) لیڈر کے گھرپر اینٹی کرپشن بیورو کا چھاپہ

 

بی جے پی حکومت کی جانب سے شیوسینا( ادھو) کے لیڈران کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعرات کو اینٹی کرپشن بیورو( محکمہ ٔانسداد بدعنوانی) نے پارٹی کے رکن اسمبلی راجن سالوی سے گھنٹوں پوچھ تاچھ کی ۔ ان پر آمدنی سے زیادہ جائیداد رکھنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں ان کی اہلیہ اور بیٹوں سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی ہے۔ اب کی ان کی گرفتاری کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ جمعرات کی صبح ممبئی سمیت ریاست بھر میں ہلچل مچ گئی جب میڈیا میں یہ خبر آئی کہ شیوسینا ( ادھو) کے رکن اسمبلی راجن سالوی کے ٹھکانوں پر اینٹی کرپشن بیورو نے چھاپے مارے گئے ہیں ۔ افسران نے ان کے گھر پہنچ کر ان سے تقریباً ساڑھے ۶؍ گھنٹے پوچھ تاچھ کی۔ اس دوران ان کی ملکیت اور جائیداد حاصل کی جاتی رہی ۔ اس کے بعد اینٹی کرپشن بیورو کے افسران انہیں اپنے ساتھ رتناگیری کے ضلع بینک لے گئی۔ وہاں ان کے بینک اکائونٹ اور لاکر کی جانچ کی گئی۔ گھنٹوں کی پوچھ تاچھ کے بعد سالوی کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔ اس میں ان کی اہلیہ بیٹے کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔ جس وقت راجن سالوی سے پوچھ تاچھ ہو رہی تھی، ان کے حامی ان کے گھر کے باہر جمع ہو کران کی حمایت میں نعرے لگا رہے تھے۔ ایک عام خیال یہ ہے کہ راجن سالوی کو اس لئے نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ وہ بغاوت کرکے ایکناتھ شندے کے ساتھ نہیں گئے بلکہ ادھو ٹھاکرے کے ساتھ ہی رہے۔ یہ بات خود راجن سالوی نے بھی کہی ہے۔

ضمانت کی عرضی نہیں دیں گے

رتنا گیری شہر پولیس اسٹیشن میں راجن سالوی کے خلاف غیر منقولہ جائیداد رکھنے کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ ان کے ساتھ ان کی اہلیہ اور بڑے بیٹے کا بھی نام ہے جبکہ ان کے بھائی بھابھی اور بھتیجے کو بھی نوٹس بھیجا گیا ہے۔ راجن سالوی نے کہا ہے کہ میں نے کچھ نہیں کیا ہے۔ ادھو ٹھاکرے کا ساتھ نہ چھوڑنے کی پاداش میں مجھ پر اس طرح کی کارروائی کا اندازہ مجھے پہلے سے تھا۔ رکن اسمبلی نے کہا کہ ’’ چونکہ میں بے قصور ہوں اس لئے ضمانت کیلئے عرضی داخل نہیں کروں گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا ’’میں ہر طرح کی تحقیقات کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہوں ۔ میں گرفتاری سے گھبراتا نہیں ہوں ۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جب تک افسران تحقیقات کرکے میرے گھر سے چلے نہیں  جاتے تب تک میر ے کارکنان میرے گھر کے باہر جمع رہیں گے۔
میرے پاس سارا حساب ہے

افسران کی پوچھ تاچھ کا سامنا کرنے کے بعد کوکن کے راجا پور سے رکن اسمبلی راجن سالوی نے میڈیا سے بات کی۔ اس گفتگو کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ میرے پاس میری کمائی کا حساب ہے۔ اس میں سے کچھ باتیں انہوں نے میڈیا کو بھی بتائیں ۔ سالو کے مطابق ’’ ۱۹۸۲ء سے ۱۹۹۲ء تک میں سرکاری ملازم تھا۔ اس کے بعد میں نے زیراکس کی ایک دکان کھولی۔ اس کے بعد میرے نام سے ایک بار شروع کیا گیا جو آج بھی چل رہا ہے ۔ ‘‘ سالوی نے مزید بتایا’’ عوامی نمائندے کے طور پر مجھے پیسے ملتے ہیں ۔ ان سب کا میں انکم ٹیکس بھرتاہوں ۔ اپنی جائیداد کی ساری اطلاع میں نے (حکومت کو) دی ہے۔ اس کے علاوہ مجھ پر جو قرض ہے اس کی معلومات بھی میں دینے کیلئے تیار ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ میں نے اینٹی کرپشن بیورو والوں سے کہاکہ اگر میں نے کچھ کیا ہے تو آپ مجھے گرفتار کرکے لے جائیے لیکن میری بیوی اور میرے بچوں کو پریشان نہ کریں ۔‘‘

ادھو ٹھاکرے کا فون

اس دوران راجن سالوی نے بتایا کہ جس وقت اینٹی کرپشن بیورو کی ٹیم ان سے پوچھ تاچھ کر رہی تھی، اس وقت شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے کا انہیں فون آیا تھا۔ سالوی کے مطابق ’’ ادھو جی نے مجھ سے کہا کہ فکر کی بات نہیں  ہے ، نہ صرف شیوسینا بلکہ پورا مہاراشٹر آپ کے ساتھ ہے۔ ‘‘ ساتھ ہی انہوں   نے بتایا کہ شیوسینا ترجمان سنجے رائوت اور ونائک رائوت کا بھی انہیں فون آیا تھا اور انہوں نے بھی سالوی کی حمایت کی۔

یاد رہے کہ راجن سالوی کو اس سے قبل اینٹی کرپشن بیورو کئی بار علی باغ میں اپنے دفتر بلاکر پوچھ تاچھ کر چکا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اے سی بی کی ٹیم ان کے گھر پہنچی اور ان کے خلاف معاملہ درج کیا گیا۔ یاد رہے کہ راجن سالوی ان لوگوں میں سے ہیں جنہوں نے ہر موقع پر ادھو ٹھاکرے کا ساتھ دیا اور شندے گروپ میں شامل ہونے کے آفر کو ٹھکرا دیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے