ناگپور / ہندو جن جاگرتی سمیتی اور مندر مہا سنگھ نے مندروں کے اطراف پانچ سو میٹر کے اندر گوشت اور شراب کی فروخت پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔ اس کے علاؤہ مہاراشٹر کے بڑے مندروں کو بدعنوانی ، مندروں سے زیورات اور دیگر تاریخی اشیاء کی چوری اور مندر کی زمینات کو ناجائز قبضہ سے بچانے کیلئے ایسے منادر کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ بتادیں کہ اس سے قبل ریاست میں مندروں کے 200 میٹر کے اندر شراب اور گوشت کی فروخت پر پابندی کا قانون تھا ۔ لیکن بعد میں 200 میٹر کی حد کو 75 میٹر کردیا گیا ۔ اب ہندو جن جاگرتی سمیتی اور مہاراشٹر مندر مھا سنگھ نے مطالبہ کیا ہیکہ اس حد کو بڑھا کر 500 میٹر کیا جائے ۔ (بقیہ)👇
ہندو جن جاگرتی سمیتی اور مہاراشٹر مھا سنگھ مندر فیڈریشن کے علاقائی کو آرڈی ینیٹرل نے میڈیا کو بتایا کہ مہاراشٹر مندر ٹرسٹ کا ایک خصوصی اجلاس 4 فروری سے ناگپور میں منعقد ہورہا ہے۔ اس اجلاس کے زریعے حکومت کے سامنے مختلف مطالبات رکھے جائینگے ۔ ان میں سب سے اہم یہ ہیکہ ہندو مندر کو سرکاری کنٹرول سے آزاد کر کے ایسے منادر کا مناسب انتظام کیا جائے اور عقیدت مندوں کے کنٹرول میں ایک ٹرسٹ قائم کر کے منادر سے متعلق رسم و رواج کو محفوظ رکھا جائے ۔ انل گھونٹ نے اس دوران الزام لگایا کہ مہاراشٹر میں وقف بورڈ کے پاس تقریباً 97 ہزار ایکڑ اراضی ہے اور اس میں ہر سال اضافہ ہورہا ہے ۔ وقف بورڈ کی زمینوں میں یہ اضافہ ہندو منادر کی زمینوں پر قبضہ کرنے کی وجہ سے ہوا ہے ۔ اسلئے ریاست مہاراشٹر میں وقف بورڈ ایکٹ منسوخ کرنے کا مطالبہ مندر مھا سنگھ نے کیا ہے ۔یاد رہے کہ مذکورہ تنظیم اس سے قبل بھی وقف بورڈ کے خلاف شر انگیز بیان دیتی آئی ہے ۔
0 تبصرے