دہلی چلو کسانوں کا احتجاج: کسانوں کی تحریک کے درمیان ایک اور مظاہر کی موت ہوگئی۔ پیر کی دیر رات (26 فروری 2024) کھنوری بارڈر پر ایک 62 سالہ کسان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔ مرنے والے کی شناخت کرنیل سنگھ کے طور پر ہوئی ہے جو پنجاب کے پٹیالہ کے گاؤں ارنو کا رہنے والا تھا۔
انگریزی اخبار ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق کرنیل سنگھ پھیپھڑوں کے انفیکشن میں مبتلا تھے۔ پیر کی صبح اس نے سینے میں شدید درد کی شکایت کی۔ طبیعت بگڑنے پر انہیں صبح گیارہ بجے کے قریب گورنمنٹ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر پتران لے جایا گیا جہاں ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔ بعد میں اسے کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سے پٹیالہ ریفر کر دیا گیا۔ وہاں اسے راجندرا سرکاری اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ پھیپھڑوں میں انفیکشن بڑھنے کی وجہ سے انہیں سانس لینے میں دشواری ہو رہی تھی۔ انہوں نے پیر کی رات دیر گئے اسپتال میں آخری سانس لی۔ دریں اثنا، راجندرا اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایچ ایس ریکھی نے کہا کہ انہیں مردہ قرار دے دیا گیا ہے اور موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم کرایا جائے گا۔ ویسے ان کی موت کے بعد احتجاج کے دوران جان گنوانے والے کسانوں کی تعداد 6 ہو گئی ہے۔
0 تبصرے