'ایک طرف پی ایم مودی دے رہے ہیں طرح طرح کی گارنٹی، دوسری طرف...'، کسانوں کی تحریک پر شرد پوار نے کیا کہا؟

 

سابق مرکزی وزیر زراعت شرد پوار نے کسانوں کی تحریک کے معاملے پر وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی ضمانتوں پر بھی سوال اٹھائے ہیں۔

دہلی چلو کا نعرہ دینے والے کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔ اس وقت دہلی-ہریانہ کے شمبھو بارڈر پر ہزاروں کسان کھڑے ہیں۔ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے بانی شرد پوار نے اس معاملے پر سخت ردعمل دیا ہے۔انہوں نے بدھ (21 فروری) کو کہا کہ ایک طرف وزیر اعظم نریندر مودی کسانوں کو طرح طرح کی 'گارنٹی' دے رہے ہیں، لیکن دوسری طرف بڑھتے ہوئے قرض کی وجہ سے کسان خودکشی کر رہے ہیں۔

پونے کی امبیگاؤں تحصیل کے منچھر میں این سی پی (شرد چندر پوار) کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، سابق وزیر زراعت شرد پوار نے کہا کہ ملک میں کسانوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ وہ سخت محنت کرتے ہیں لیکن انہیں اپنی مصنوعات کی صحیح قیمت نہیں ملتی۔ زراعت سے آمدنی اتنی نہیں ہوتی جتنی لاگت میں ہوتی ہے، جس کی وجہ سے کسان قرض میں دب جاتے ہیں اور اس صورتحال کی وجہ سے کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔یہ صورتحال ملک میں برقرار ہے۔ پی ایم مودی پر اپنا حملہ جاری رکھتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ اخبارات اور ٹیلی ویژن چینلز اشتہارات سے بھرے پڑے ہیں جہاں پی ایم مودی کسانوں کو پیداوار کی اچھی قیمت اور بازار جیسی مختلف ضمانتیں دیتے نظر آتے ہیں۔ مرکز کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے راجیہ سبھا کے رکن شرد پوار نے کہا کہ ایک طرف 'مودی کی گارنٹی' ہے لیکن دوسری طرف کوئی (کسان) خودکشی کر رہا ہے۔

دلیپ والسے پاٹل کی وفاداری پر اٹھنے والے سوالات

این سی پی لیڈر دلیپ والسے پاٹل کو نشانہ بناتے ہوئے شرد پوار نے کہا کہ پچھلی نسل کے لیڈران اپنی پارٹی کے وفادار تھے اور اپنے نظریے سے سمجھوتہ نہیں کرتے تھے لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ والسے پاٹل کبھی شرد پوار کے بھروسے مند ساتھی تھے لیکن وہ این سی پی کے ان لیڈروں میں شامل ہیں جنہوں نے پچھلے سال اجیت پوار کے ساتھ بغاوت کی تھی۔ شرد پوار نے کہا کہ آج کے لیڈر اپنی ہی پارٹی کے ساتھ کوئی وفاداری نہیں دکھاتے، ان سے ووٹروں کے وفادار ہونے کی امید کیسے کی جا سکتی ہے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے