نئی دہلی / سپریم کورٹ نے جے ایم یو کے سابق اسکالر عمر خالد کی ضمانت کی درخواست وقت کی قلت کے سبب کل پھر ملتوی کردی ۔ جسٹس بلیا ایم ترویدی کی صدارت والی بینچ نے کہا کہ ہم اسے کل (یعنی آج) دیکھیں گے۔ واضح رہے کہ دہلی فسادات کے الزام میں عمر خالد یو اے پی اے کے تحت سلاخوں کے پیچھے ہیں ۔ اس ضمن میں بینچ نے کہا کہ وقت کی قلت کی وجہ سے یو اے پی اے کی آئینی حیثیت کو چائلینج کرنے والے دیگر عرضداشتوں سمیت کئی معاملات پر سماعت نہیں ہوسکی لیکن ہم اسے کل پر رکھیں گے ۔
جس پر عمر خالد کی جانب سے پیش ہوئے وکیل کپل سبل نے کہا کہ جمعرات کو اس معاملے پر بحث کیلئے وہ موجود نہیں ہونگے کیوں کہ وہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی اقلیتی کردار کے معاملے کی سماعت کرنے والے 7 ججوں کی آئینی بینچ کے سامنے پیش ہونگے ۔ اس کے علاؤہ یہ مشورہ دیا گیا کہ دہشت گردی مخالف قانون کے دیگر پہلوؤں کو چیلنج کرنے والے دیگر متعلقہ موضوعات پر سماعت جلد شروع ہوسکتی ہے ۔ اس کے بعد بینچ دن بھر کیلئے اٹھ گئی اور کہا کہ ہم اسے بعد میں دیکھیں گے ۔(بقیہ) 👇
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی عمر خالد کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی گئی تھی سپریم کورٹ نے پہلے اس بات پر زور دیا تھا کہ اس معاملے کی سماعت ضروری ہے کیونکہ عمر خالد قید و بند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔ عدالت نے سماعت کی التواء ہونے پر خود اعتراض بھی جتایا ۔ لیکن باوجود اس کے سماعت ایک مزید ملتوی کردی گئی ۔
0 تبصرے