مہاراشٹر میں این ڈی اے میں لوک سبھا انتخابات کے لیے سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے ایک فارمولا سامنے آیا ہے۔ایکناتھ شندے کی قیادت والی شیوسینا کو 12 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ پارٹی لیڈر گجانن کیرتیکر اس فارمولے سے خوش نہیں ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اس سے متفق نہیں ہیں اور ان کے اتحادی بی جے پی کے کہنے کے پابند نہیں ہیں۔
شنڈے کا دھڑا سیٹوں کی تقسیم پر متفق نہیں ہے۔
اتحادی جماعتوں کے درمیان سیٹوں کی تقسیم میں، بی جے پی 32 سیٹوں پر، شیوسینا 12 سیٹوں پر اور این سی پی 4 سیٹوں پر الیکشن لڑنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ لیکن اب شیوسینا لیڈر گجانن کیرتیکر اس کے خلاف ہو گئے ہیں اور وہ اس فارمولے سے خوش نہیں ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ وہ اس فارمولے سے متفق نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا، وہ نہیں جانتے کہ یہ فارمولہ کہاں سے آیا، کیونکہ انہوں نے (بی جے پی) نے ان سے اس پر بات نہیں کی ہے۔ شیوسینا لیڈر نے 12 سیٹوں کے فارمولے پر اختلاف ظاہر کیا ہے۔ شیوسینا نے 2019 میں 22 سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا۔ وہ حیران ہیں کہ اب وہ صرف 12 سیٹیں کیسے قبول کر سکتے ہیں۔کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بی جے پی اور شیوسینا کو اپنی کچھ سیٹیں این سی پی کو دینی چاہئیں، لیکن گجانن کیرتیکر کا کہنا ہے کہ وہ بی جے پی کی خواہشات کے پابند نہیں ہیں اور وہ مزید سیٹوں پر الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔(جاری)
ذرائع کے مطابق گرینڈ الائنس 32-12-4 کے فارمولے پر الیکشن لڑنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے تحت بی جے پی کو زیادہ سے زیادہ 32، شیوسینا کو 12 اور این سی پی کو 4 سیٹیں ملیں گی۔
بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ انہیں وہ سیٹیں ملنی چاہئیں جن پر ان کے پاس پہلے سے ممبران پارلیمنٹ ہیں اور جہاں سے انہوں نے پچھلی بار الیکشن لڑا تھا۔ شیوسینا کے پاس 18 ممبران پارلیمنٹ ہیں جن میں سے 13 شندے کے ساتھ ہیں۔ لیکن بی جے پی ان میں سے کچھ سیٹوں پر بھی الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ایسے میں گرینڈ الائنس میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر کچھ اختلاف ہو سکتا ہے۔
شیو سینا کے ایکناتھ شندے اپنے پاس پہلے سے موجود ممبران پارلیمنٹ اور کچھ تجربہ کار ممبران کے لیے سیٹیں چاہتے ہیں۔ یہ اس پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔ اس دوران بی جے پی اتحاد میں شامل اپنے اتحادیوں کے علاقوں میں بھی الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہے اور کچھ بی جے پی لیڈر کہہ رہے ہیں کہ انہیں یہ سیٹیں ملنی چاہئیں۔
0 تبصرے