مناسک حج کا آج سے آغاز،15لاکھ عازمین حج کی خیموں کے شہر منیٰ کی طرف پیش قدمی

 

اقطاع عالم کے زائداز 15 لاکھ عازمین حج دین اسلام کی مقدس ترین سرزمین مکہ معظمہ میں جمع ہوگئے ہیں جہاں سے فریضہ حج بیت اللہ کے سالانہ مناسک آج یعنی جمعہ سے آغاز ہوگا۔ جب اللہ کے مہمان اپنے خالق و مالک حقیقی کے حکم پر تعمیل کرتے ہوئے لبیک اللھم لبیک ، لبیک لاشریک لک لبیک کی گونج میں احرام پوش عازمین کا یہ سفید سمندر خیموں کے شہر منیٰ کی سمت پیش قدمی کرے گا۔ سال میں ایک مرتبہ آباد ہونے والا خیموں کا شہر اللہ کے مہمانوں کے استقبال کے لئے پوری طرح تیار ہوچکا ہے جہاں ان کا پانچ روزہ قیام رہے گا جس کا آغاز جمعہ کو ترویہ سے ہوگا۔ اس دوران رمی جمار کے طور پر وہ شیطان کو کنکریاں ماریں گے۔ قربانی کے جانور ذبح کریں گے۔(جاری)

بعدازاں خانہ کعبہ کے طواف کے لئے حرم مکہ روانہ ہوں گے جہاں یہ پانچ روزہ مناسک کا اتوارکو عیدالاضحیٰ پر اختتام عمل میں آئے گا۔ اللہ کے مہمانوں کا قافلہ سنیچر کی صبح مکہ معظمہ سے تقریباً 9 کیلو میٹر دور واقع میدان عرفات روانہ ہوگا جہاں مناسک حج کی تکمیل کے ایک حصہ کے طور پر صبح تا غروب قیام کریں گے۔ وقوفِ عرفات کے بعد خوش نصیب حجاج کرام مزدلفہ پہونچ کر بیک وقت مغرب اور عشاء کی نماز ادا کریں گے۔ جمعرات کی شب معبودِ حقیقی اللہ رب العزت کی عبادت، ذکر اور دعاؤں میں مشغول رہیں گے اور اتوارکی صبح عیدالاضحیٰ ہوگی اور حجاج کرام رمی جمار اور قربانی دینے کے بعد خانہ کعبہ کا طواف کریں گے۔ دین اسلام کے پانچویں رکن فریضہ حج بیت اللہ کو دنیا کا سب سے بڑا مذہبی اجتماع سمجھا جاتا ہے۔(جاری)

اس موقع پر ساری دنیا کے مسلم مرد، خواتین اور بچے رنگ، نسل، علاقہ یا مسلک کے کسی امتیاز کو یکسر بالائے طاق رکھتے ہوئے ضیوف الرحمن (اللہ کے مہمانوں) اور مالکِ حقیقی کے بندوں کی حیثیت سے حصہ لیتے ہوئے انسانی اُخوت و یکجہتی کی ایک لاثانی مثال پیش کرتے ہیں۔ چنانچہ سالانہ 15 تا 25 لاکھ عازمین کی آمد و رفت، قیام و طعام اور ٹرانسپورٹ کیلئے حکومت سعودی عرب کی طرف سے مؤثر انتظامات کئے جاتے ہیں۔ سعودی حکام نے کہا ہے کہ آج سے شروع ہونے والے مناسک حج کے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔(جاری)

اس دوران 95 فیصد عازمین حج جو خاتم النبیین محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ و سلم کے روضۂ مبارک پر حاضری کے لئے مدینہ منورہ میں مقیم تھے، اپنے خالق کی محبت میں ہونٹوں پر تلبیہ کے کلمات اور آنکھوں میں آنسو لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کے شہر سے اللہ کے گھر کی سمت روانہ ہوگئے جہاں سے منیٰ روانگی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ سعودی عرب کی تاریخ میں دوسری بار فرزندان اسلام مسلسل تین روز تک 3 خطبے سنیں گے۔ ان میں پہلا خطبہ آج جمعہ کا خطبہ ہوگا، دوسرا خطبہ ہفتے کو حج کا خطبہ اور تیسرا خطبہ اتوار کو نمازعیدالاضحیٰ کا سنایا جائے گا۔اس سے پہلے سال ۲۰۱۹میں بھی مناسک حج کا آغاز جمعہ کو ہی ہواتھا اور عیدالاضحیٰ اتوار کو ہی منائی گئی تھی۔(جاری)

عازمین حج کی تعداد

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ منگل تک 15 لاکھ سے زائد غیر ملکی عازمین پہنچ چکے ہیں، جن میں سے بیشتر دنیا بھر سے ہوائی جہازوں کے ذریعے آئے ہیں۔ مزید توقع کی جا رہی ہے، اور سعودی عرب میں رہنے والے لاکھوں سعودی اور دیگر لوگ بھی جمعہ کو حج کے باضابطہ آغاز کے موقع پر شامل ہوں گے۔حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس سال 2023 سے زیادہ حجاج کی توقع کر رہے ہیں، جب 1.8 ملین سے زائد افراد نے شرکت کی تھی، جو وبائی امراض سے پہلے کی سطح کے قریب ہے۔ 2019 میں، 2.4 ملین سے زیادہ مسلمانوں نے حج ادا کیا۔(جاری)

فلسطینیوں کی شرکت

اس سال، 4,200 فلسطینی عازمین، جن میں سے زیادہ تر مقبوضہ مغربی کنارے سے ہیں، اس ماہ کے اوائل میں پہنچ چکے ہیں۔ تاہم، غزہ پٹی کے فلسطینی 8 ماہ سے جاری اسرائیل۔حماس جنگ کی وجہ سے حج میں شرکت نہیں کر سکے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے