مودی حکومت 3.0 کی دوسری کابینہ کی میٹنگ بدھ کو ہوئی۔ اس میں پانچ بڑے فیصلے لیے گئے ہیں۔ مودی حکومت نے کسانوں کو بڑا تحفہ دیا ہے۔ مرکزی وزیر اشونی ویشنو نے کہا کہ خریف کی فصلوں کے لیے ایم ایس پی (کم سے کم امدادی قیمت) بڑھانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ اس میں 14 فصلیں شامل کی گئی ہیں۔ دھان کی نئی ایم ایس پی 2300 روپے ہوگی ۔مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشونی وشنو نے کہا کہ کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے کابینہ میں آج ایک بہت اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔ کابینہ نے خریف کی 14 فصلوں پر ایم ایس پی میں اضافہ کیا ہے۔ دھان کی نئی ایم ایس پی 2300 روپے مقرر کی گئی ہے جو کہ پچھلے ایم ایس پی سے 117 روپے زیادہ ہے۔ کپاس کی نئی ایم ایس پی 7,121 ہوگی۔ اس کی دوسری قسم کے لیے نئی ایم ایس پی 7,521 روپے ہوگی جو کہ پہلے سے 501 روپے زیادہ ہے۔(جاری)
پال گھر میں گرین فیلڈ پورٹ کے ڈیپ ڈرافٹ کو منظوری دی گئی۔اشونی ویشنو نے کہا کہ ایم ایس پی میں اضافے سے حکومت کے اخراجات میں تقریباً 2 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوگا۔ اس کے ساتھ ہی کابینہ نے مہاراشٹر کے دہانو تعلقہ (پال گھر) میں ڈیپ ڈرافٹ گرین فیلڈ پورٹ کو منظوری دے دی ہے۔ کابینہ نے 76 ہزار 220 کروڑ روپے کی وادھوان بندرگاہ کو منظوری دی ہے۔ وارانسی ہوائی اڈے کے لیے حکومت نے خزانہ کھول دیا۔کابینہ نے وارانسی ہوائی اڈے کے لیے خزانہ بھی کھول دیا ہے۔ ہوائی اڈے کی استعداد بڑھانے کے لیے ایک نئی ٹرمینل عمارت کی منظوری دی گئی ہے۔ اس پر 2,869 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ رن وے کو 4 ہزار 75 میٹر لمبا کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی کابینہ نے ہندوستان میں پہلے آف شور ونڈ انرجی پروجیکٹ کو منظوری دی۔(جاری)
ونڈ انرجی پروجیکٹ کو فروغ دینے کا منصوبہ
حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آف شور ونڈ انرجی پروجیکٹ تمل ناڈو اور گجرات میں تیار کیا جائے گا۔ اس پر 7 ہزار 453 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ کابینہ نے نیشنل فارنسنگ انفراسٹرکچر ان ہانسمنٹ اسکیم کو کابینہ کی منظوری دے دی ہے۔ اس سے فوجداری انصاف کے موثر نظام میں مدد ملے گی۔ اس کے ساتھ ہی مودی کابینہ 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک لیبارٹری قائم کرے گی جہاں ہر سال 9 ہزار طلباء کو تربیت دی جائے گی۔ اس پر 2,255 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔(جاری)
وزیر اعظم مودی ہمیشہ کسانوں کو ترجیح دیتے ہیں۔
اشونی وشنو نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ہمیشہ کسانوں کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس حکومت نے اپنے نئے دور میں کسانوں کے مفاد میں فیصلے کیے ہیں۔ حکومت نے خریف سیزن کے لیے نیا ایم ایس پی طے کیا ہے۔ 2018 میں حکومت ہند نے اپنے بجٹ میں کہا تھا کہ ایم ایس پی لاگت سے کم از کم ڈیڑھ گنا ہونا چاہیے۔ لاگت کا تعین سی اے سی پی کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
0 تبصرے