اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے نہیں ملی کوئی راحت ، ابھی کریں انتظار ، کا ملا حکم ، مزید اتنے دن جیل میں رہنے کا حکم

 

اروند کیجریوال کو شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر روک کے خلاف سپریم کورٹ سے آج راحت نہیں ملی۔ جسٹس منوج مشرا اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی چھٹی بنچ نے کہا کہ ہم ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کریں گے۔ ہم بدھ کو اس معاملے کی سماعت کریں گے۔ یعنی کیجریوال کی عرضی پر 26 جون کو سماعت ہوگی۔سماعت کے دوران ای ڈی نے سپریم کورٹ سے کہا کہ ہائی کورٹ کا حکم آنے دیا جائے۔ اگر ہائی کورٹ نے کہا کہ وہ 2 دن میں فیصلہ دے گی۔ اس صورت حال میں مسئلہ کیا ہے؟ اس پر کیجریوال کے وکیل سنگھوی نے کہا کہ یہ مناسب نہیں ہے۔ جب فیصلہ میرے حق میں آیا تو پھر کیوں روکا؟ سنگھوی نے کہا کہ ای ڈی نے 48 گھنٹے کا وقت مانگا تھا لیکن راؤس ایونیو کورٹ نے نہیں دیا۔ اس عدالت کو ہائی کورٹ کے حکم اور عمل کو روکنا چاہیے۔(جاری)

ضمانت ملنے کے بعد ہائی کورٹ نے روک لگا دی: سنگھوی

سنگھوی نے کہا کہ ضمانت ملنے کے بعد ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی۔ یہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں دی گئی ہدایات کے مطابق نہیں ہے، ایس جی مہتا نے کہا کہ چھٹیوں والی بنچ نے دو دن میں یہ فیصلہ دیا۔ یہ سراسر غلط ہے۔ نچلی عدالت نے اپنے حکم میں لکھا ہے کہ وہ ای ڈی کے دستاویزات نہیں دیکھ پائی ہے۔ سنگھوی نے کہا کہ ای ڈی نے احکامات کی کاپی کے بغیر ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی۔ ای ڈی نے کہا کہ بعد میں جب حکم آیا تو اس کی کاپی دی جائیگی۔

کیجریوال کے وکیل نے کہا کہ عبوری ضمانت دینے کے حکم کے بعد سپریم کورٹ نے انہیں باقاعدہ ضمانت کے لیے نچلی عدالت سے رجوع کرنے کو کہا تھا۔ جب وہاں سے ضمانت مل گئی تو ہائی کورٹ نے اس پر روک لگا دی، جو کہ قیدیوں کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے رہنما اصولوں کے مطابق نہیں ہے۔ کیجریوال کے وکیل نے سپریم کورٹ کے 10 مئی کے حکم کا حوالہ دیا، جس میں انہیں عبوری ضمانت دی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ تب سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ کیجریوال دہلی کے سی ایم ہیں، ان کی کوئی مجرمانہ تاریخ نہیں ہے، ان کی گرفتاری کا کوئی خطرہ نہیں ہے، اگست 2022 سے تحقیقات زیر التوا تھی اور انہیں مارچ 2024 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سنگھوی نے ای ڈی کے وکیل پر نچلی عدالت میں جان بوجھ کر کئی پہلوؤں پر بحث نہ کرنے کا الزام لگایا۔(جاری)

عرضی میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔

عرضی میں دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا گیا ہے۔ ہائی کورٹ نے کیجریوال کی ضمانت پر عبوری روک لگا دی تھی۔ دہلی کی راؤس ایونیو کورٹ نے جمعرات کو شراب گھوٹالہ معاملے میں اروند کیجریوال کو باقاعدہ ضمانت دے دی تھی، لیکن نچلی عدالت کے اس فیصلے کو ای ڈی نے دہلی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ اس پر سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران دہلی ہائی کورٹ نے کیجریوال کی ضمانت پر عبوری روک لگا دی۔ عدالت نے کہا کہ سماعت مکمل ہونے تک ضمانت روک دی جائے گی۔ اس کے بعد کیجریوال نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔

دہلی ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

-21 جون کو دونوں فریقوں کے دلائل سننے کے بعد دہلی ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔ ہائی کورٹ نے کہا تھا کہ ہم 2/3 دن کے لیے حکم محفوظ کر رہے ہیں۔ ٹرائل کورٹ کے احکامات پر فیصلہ سنانے تک ضمانت پر عبوری روک برقرار رہے گی ۔ کہا جا رہا ہے کہ عدالت آئندہ ہفتے اپنا فیصلہ سنائے گی۔ کیجریوال کو 21 مارچ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ای ڈی نے دہلی شراب گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کے لیے اروند کیجریوال کو 9 بار سمن بھیجا تھا۔ اس کے بعد وہ ای ڈی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔ ای ڈی نے 21 مارچ کو کیجریوال کے تفتیشی ایجنسی کے سامنے پیش نہ ہونے اور عدالت سے راحت نہ ملنے پر ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا۔ 10 دن تک ای ڈی کی تحویل میں رہنے کے بعد یکم اپریل کو راؤس ایونیو کورٹ نے اروند کیجریوال کو تہاڑ جیل بھیج دیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے