لکھنؤمیں انسانیت کی مثال ، آئی سی یو میں دو بیٹیوں کا نکاح

 

لکھنؤ۔ اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ سے ایک انوکھی خبر سامنے آئی ہے۔ شہر کے ایک اسپتال کے آئی سی یو سے اچانک جشن منانے کی آوازیں آنے پر لوگ حیران رہ گئے۔ لیکن جب لوگوں کو اصل معاملہ معلوم ہوا تو سب کے چہرے پر مسکراہٹ نمودار ہوئی۔ اب اس جشن کی بحث سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل یہ سارا معاملہ شادی سے متعلق ہے۔ لکھنؤ کے ایرا اسپتال میں ایک مریض کو آئی سی یو میں داخل کرایا گیا تھالیکن وہ اپنی بیٹیوں کی شادی دیکھنا چاہتے تھے ۔ اس وجہ سے ان کی خواہشات کو مدنظر رکھتے ہوئے بیٹیوں اور ان کے اہل خانہ نے بیٹیوں کی شادی آئی سی یو وارڈ میں ہی کر دی۔ شادی ہوئی تو آئی سی یو کا کمرہ جشن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔(جاری)

کیاہے پورا معاملہ

اطلاعات کے مطابق لکھنؤ کے رہنے والے سید جنید اقبال (51) کو تقریباً 15 دن پہلے اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ جس کے بعد ان کی طبیعت مزید بگڑ گئی اور انہیں آئی سی یو میں منتقل کرنا پڑا۔ جنید کی بیٹیوں کی شادی رواں ماہ کی 22 تاریخ کو ہونی تھی۔ لیکن شادی سے چند روز قبل جنید کی طبیعت بگڑ گئی۔کوشش کے باوجود جب ان کی حالت بہتر نہ ہوئی تو جنید نے اپنی بیٹیوں کی شادی دیکھنے کی خواہش ظاہر کی۔ اس کے بعد جنید کے گھر والوں نے ایرا سپتال کے انتظامیہ سے بات چیت کی۔ اسپتال نے آئی سی یو میں ہی شادی کی تقریب کی اجازت دے دی۔ اس کے بعد جنید کی دونوں بیٹیوں کی شادی 14 اور 15 جون کو ایرا اسپتال کے آئی سی یو وارڈ میں ہوئی۔ اب اس شادی کا پورے ملک میں چرچا ہو رہا ہے۔(جاری)

شادی کے مہمان ایپرن پہنے پہنچے آئی سی یو

شادی کے مہمان دونوں ایپرن پہنے اسپتال کے آئی سی یو میں پہنچے۔ دونوں اطراف کے لوگوں نے اسپتال میں آئی سی یو پروٹوکول کی پیروی کی۔ اس کی تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔اس انوکھی شادی میں اسپتال کے ڈاکٹروں نے بھی شرکت کی۔ تاہم نکاح آئی سی یو میں ہونے کی وجہ سے زیادہ لوگ شرکت نہیں کر سکے۔ اس انوکھی شادی میں صرف خاندان کے افراد اور قریبی رشتہ دار ہی شرکت کر سکتے تھے لیکن اب ایرا سپتال کو بھی اس انوکھی شادی پر مبارکباد دی جارہی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے