ریاض:سعودی عرب خلیج اور یورپ سمیت دنیا کے متعدد ممالک میں آج عید الاضحیٰ انتہائی عقیدت اور احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔ برطانیہ میں اتوار اور پیر کو دو دن عید منائی جائے گی ۔اس سال سعودی حکومت نے1۸لاکھ عازمین کو سعودی عرب آنے اور فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت دی۔ سن 2023 مجموعی طور پر2ملین مسلمانوں نے حج ادا کیا تھا۔ ہندوستان ، پاکستان کے علاوہ کئی دیگر ملکوں میں عید کل بروز پیر کو ہو گی۔(جاری)
مسجد الحرام اور مسجد نبویؐ سمیت مملکت کی تمام مساجد میں عید الاضحیٰ کی نماز ادا کی گئی ۔ شیخ ڈاکٹر خالد المحنا مدینہ میں نماز عید الاضحی کی مسجد نبوی میں عید کا خطبہ دیا۔میڈیاکے مطابق عید کا سب بڑا اجتماع مسجد الحرام میں ہوا جہاں شیخ ڈاکٹر عبدالرحمن السدیس نے عید کا خطبہ دیا اور نماز کی امامت کی۔انہوں نے خطبے میں مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے قربانی کے جذبے کو یقینی بنانے کی یاد دہانی کروائی۔ اس موقع پر جنگ کا سامنا کررہے فلسطینی عوام کے لئے خصوصی دعاء کی گئی ہے۔(جاری)
وہیں دوسری جانب منیٰ میں حجاج کرام نے بڑے شیطان کو رمی کا عمل آج فجر کے بعد شروع کردیا ہے جہاں رمی کا عمل ابھی تک جاری ہے۔حج انتظامیہ نے رمی کے لیے پیشگی جدول تیار کیا ہے جس کے مطابق ہر زون میں واقع خیموں کے حاجیوں کو رمی کے لیے مقررہ وقت دیا گیا ہے۔ حج منصوبے کے مطابق مزدلفہ سے واپسی پر حجاج کو خیموں میں جانے کا پابند بنایا گیا ہے جہاں وہ رمی کے لیے اپنے وقت کا انتظار کریں گے۔جمرات لے جانے والے تمام راستوں پر حج سکیورٹی فورس تعینات ہیں جہاں حاجیوں کو سامان لے جانے کی اجازت نہیں۔رمی کے بعد جمرات پل کے قریب اور حاجیوں کے خیموں میں بھی حجاموں کا انتظام کیا گیا ہے جہاں بال منڈوانے یا تقصیر کرنے کی سہولت موجود ہے۔(جاری)
حاجیوں کو مکہ مکرمہ لے جانے کے لیے جمرات پل کے بعد بس سروس موجود ہے جو دن کے 24 گھنٹے مفت چلتی ہے۔حجاج رمی کرنے کے بعد حلق یا تقصیر(بال منڈوانے) کے بعد احرام کھول دیں گے۔ اس کے بعد حجاج قربانی کا فریضہ ادا کریں گے۔ اس طرح حج 202۴ اپنے اختتامی مراحل میں داخل ہوگیا۔ حجاج کرام 11 اور 12 ذوالحجہ کو بھی منیٰ میں قیام کریں گے جبکہ بہت تھوڑی تعداد میں حجاج 13 ذوالحجہ کو بھی منیٰ میں رہیں گے۔
0 تبصرے