مالیگاوں شہر میں لگائے جائینگے اسمارٹ بجلی میٹر ؟؟؟ جتنا ریچارج کیا جائیگا ملیگی اتنی بجلی ! سبھی کررہے ہیں مخالفت ، لیکن ۔۔۔۔

 

مالیگاوں / ریاست کے پاور لوم مراکز سمیت کئی شہروں میں گھریلو بجلی صارفین سمیت دیگر شعبہ جات کے ایسے بجلی صارفین جو بجلی استعمال کررہے ہیں انہیں نیشنل اسمارٹ گریڈ مشین کے تحت مرکزی حکومت نے اسمارٹ میٹر نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اور وہ اب یہ میٹر لگوائیں ، سرکاری بجلی کمپنی اس کے لئے اقدامات اٹھائے ہوئے ہے ۔ اس فیصلے کی چو طرفہ مخالفت ہورہی ہے ، مہا وترن کی جانب سے کئی کمپنیوں کو اسمارٹ میٹر لگانے کا کانٹریک دیا گیا ہے ۔ اس کانٹریک کی منظوری کی بات کی جارہی ہے ۔ اسمارٹ میٹر لگانے کے معاملے میں مہاراشٹر ویج گراہک سنگھٹنا کے صدر پرتاب ہوگاڑے مسلسل سرگرم ہیں اور اس کی مخالفت میں آواز اٹھا رہے ہیں ۔ (جاری) 

یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ ماضی میں بھی مقامی سطح پر شہر بھر میں اسمارٹ بجلی میٹر لگانے کے تعلق سے مالیگاوں شہر میں زبردست مخالفت ہوچکی ہے ۔ فی الحال یہاں پرائیویٹ بجلی کمپنی کی جانب سے بجلی سپلائی کرنے اور وصولی کرنے کا ٹھیکہ ہے ۔مقامی سطح پر اس معاملے میں یہ صورتحال نمایاں رہ سکے گی یا نہیں ابھی یہ کہنا قبل از وقت ہوگا ۔ البتہ سرکاری بجلی کمپنی کے آفیسران اسمارٹ میٹر لگوانے کے گن گا رہے ہیں اور اسے ہر طرح سے فایدہ مند بتا رہے ہیں۔  کہ اس کے لگانے سے شہر بھر سے بجلی چوری بند ہو جائیگی اتنا ہی نہیں اسمارٹ میٹر کے تعلق سے بتایا جارہا ہیکہ یہ پری پیڈ میٹر ہوگا ، جتنا ریچارج کیا جائیگا اتنی بجلی استعمال کرسکیں گے ایسے میں شہری عوام کی جانب سے اس میٹر کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ ایک بات یہ بھی کہی جارہی ہیکہ ریاست مہاراشٹر میں آنے والے اسمبلی چناؤ کے مد نظر حکومت اسمارٹ میٹر لگانے کا فیصلہ واپس لے لے گی ، کیونکہ گھریلو بجلی صارفین کی مخالفت مول لینا حکومت کو مہنگا پڑ سکتا ہے ۔ (جاری)

کسانوں کے مسائل سے رو گردانی کرنے کی پاداش میں حالیہ پارلیمانی چناؤ میں حکمران جماعت کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ ، حالانکہ سرکاری بجلی کمپنی کی جانب سے یہ بات کہی جارہی ہیکہ پری پیڈ میٹر لگانے کیلئے سختی نہیں ہوگی اس کے باوجود عوام کی مخالفت جاری ہے ۔ ریاست کے پاور کو مراکز سے اسمارٹ میٹر کی تنصیب کے خلاف آواز بلند ہورہی ہے۔  سب سے بڑا خطرہ یہ ہیکہ کیا پولیس بندوبست کے ساتھ شہر بھر میں اسمارٹ میٹر لگایا جائیگا ۔ حالانکہ حکومت کی جانب سے اس بارے میں واضح خلاصہ نہیں ہے ۔ لیکن سرکاری بجلی کمپنی کی جانب سے اسمارٹ میٹر لگانے کیلئے مسلسل اقدامات جاری ہیں۔  آنے والے دنوں میں اس تعلق سے مزید خلاصہ ہوسکے گا ۔ لیکن موجودہ حالات بتا رہے ہیں کہ حکومت کو اس معاملے میں فیصلہ واپس لینا پڑ سکتا ہے ۔ (جاری)

تین سو یونٹ سے کم اور صنعتی شعبے کیلئے اسمارٹ میٹر نہیں 

ریاست میں ایسے گھریلو بجلی صارفین جن کا بجلی بل ہر ماہ 300 یونٹ سے سے کم آتا ہے اور چھوٹے بجلی صارفین ہیں یا پھر سرکاری بجلی کمپنی سے صنعتی گراہک ہیں انہیں پری پیڈ میٹر لگانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس طرح کا اعلان ریاست کے وزیر توانائی اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس نے کل ممبئی میں بی جے پی عہدیداروں کی ایک میٹنگ میں کہہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ٹینڈر رد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے اس معاملے میں اسمارٹ میٹر لگانے کی باقائدہ اجازت نہیں دی گئی ہے ۔ (جاری)

مفت اسمارٹ میٹر لگانے کی اسکیم سرکاری بجلی کمپنی کا دھوکہ ہے 

مفت میں اسمارٹ میٹر لگانے کی اسکیم سرکاری بجلی کمپنی کا دھوکہ ہے ، اس طرح کی بات ریاستی سطح پر ویج گراہک سنگھٹنا کے صدر پرتاب ہوگاڑے نے کہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پری پیڈ میٹر مفت لگانے کیلئے مہار وترن کمپنی کا اشتہار بجلی صارفین کو پھنسانے کی ایک چال ہے ۔ انہوں نے اسمارٹ میٹر لگانے کیلئے 25 ہزار کروڑ روپئے وصول کرنے کی بات اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یکم اپریل 2025 سے اسمارٹ میٹر لگا کر شہریان سے 30 پیسے فی یونٹ بجلی کا اضافہ کیا جائیگا۔ اور ہر سال 300 کروڑ کی زائد رقم وصول کی جائیگی ۔ اسلئے اسمارٹ میٹر کی مخالفت کرنا وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے ۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے