سپریم کورٹ نے نیٹ کونسلنگ پر پابندی لگانے سے کیا انکار، این ٹی اے کو جاری کیا نوٹس

 

سپریم کورٹ نے نیٹ کونسلنگ پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔نیٹ یو جی 2024 کے داخلہ امتحان 2024 کے نتائج کے بعد پیدا ہونے والے تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے۔ اب نیٹ یو جی کاؤنسلنگ مقررہ وقت پر ہی ہوگی۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے کو بھی نوٹس جاری کر دیا ہے۔ دراصل، اس عرضی میں 4 جون کو آنے والے نیٹ یو جی  کے نتائج کی بنیاد پر کونسلنگ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔(جاری) 

سپریم کورٹ نے منگل کو نیٹ یو جی امتحان سے متعلق اس عرضی پر سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کے دوران ،فی الحال کونسلنگ پر پابندی لگانے سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ نے این ٹی اے یعنی نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ امتحان کا تقدس متاثر ہونے پر جواب طلب کیاہے۔

یہ عرضی تلنگانہ کے رہنے والے عبداللہ محمد فیض اور آندھرا پردیش کے رہنے والے ڈاکٹر شیخ روشن موحدین نے سپریم کورٹ میں داخل کی ہے۔ سپریم کورٹ نے منگل کو اس درخواست کو ایک اور عرضی سے کے ساتھ ضم کردیا۔ اس درخواست میں امتحان کو منسوخ کرکے دوبارہ کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اب نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کو سوالیہ پرچہ لیک ہونے اور دیگر بے ضابطگیوں کی بنیاد پر نیٹ یو جی 2024 کے امتحان کو دوبارہ منعقد کرنے کی درخواست کا جواب دینا ہے۔(جاری) 

یاد رہے کہ کہ جب سے نیٹ یو جی کا نتیجہ آیا ہے، ملک کے کئی حصوں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔ کئی مقامات پر طلبہ سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور امتحانات کی منسوخی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ یہ طلباء نیٹ  امتحان کے نتائج میں دھاندلی کا الزام لگا کر احتجاج کر رہے ہیں۔ درخواست میں نیٹ یو جی امتحان 2024 میں گریس نمبر دینے میں من مانی کا الزام لگایا گیا ہے۔ درخواست گزاروں نے اس بات پر بھی شک ظاہر کیا ہے کہ ایک امتحانی مرکز سے 67 امیدواروں نے پورے 720 نمبر حاصل کیے ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے