ممبئی: مہاراشٹر قانون ساز کونسل کی 11 سیٹوں کے لیے آج ووٹنگ ہو رہی ہے۔ انتخابات میں 12 امیدوار میدان میں ہیں، جن میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پنکجا منڈے اور ادھو ٹھاکرے کے ذاتی معاون ملند نارویکر شامل ہیں۔ قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لیے نامزدگیوں کے بعد اب 11 سیٹوں کے لیے کل 12 امیدوار میدان میں ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ موجودہ 11 لیجسلیٹیو کونسلرز کی چھ سالہ میعاد 27 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ ایسے میں ان 11 سیٹوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ یہ انتخابات اسمبلی انتخابات سے عین قبل ہو رہے ہیں، اس لیے اس کی اہمیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔ (جاری)
بی جے پی کے پانچ امیدوار
بھارتیہ جنتا پارٹی نے قانون ساز کونسل کے انتخابات کے لیے پانچ امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ اس میں پنکجا منڈے، امیت گورکھے، سدابھاؤ کھوت اور یوگیش تلیکر کو میدان میں اتارا گیا ہے جبکہ موجودہ کونسل ممبر پرینئے پھوکے کو دوبارہ ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ شیوسینا نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت میں سابق ممبران پارلیمنٹ بھاونا گاولی اور کرپال تمانے کو میدان میں اتارا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے شیواجی راؤ گرجے اور راجیش وٹیکر کو میدان میں اتارا ہے۔ (جاری)
اپوزیشن نے اپنی طاقت دکھائی
اپوزیشن کی بات کرتے ہوئے، کانگریس نے ایک بار پھر موجودہ قانون ساز کونسلر پردنیا ساتو کو ٹکٹ دیا ہے۔ کسان اور ورکرز پارٹی کے جینت پاٹل نیشنلسٹ کانگریس پارٹی شرد چندر پوار (این سی پی-ایس پی) امیدوار کے طور پر دوبارہ انتخاب لڑ رہے ہیں۔ شیوسینا (ادھو بالا صاحب ٹھاکرے) نے پارٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے کے قریبی ساتھی ملند نارویکر کو میدان میں اتارا ہے۔ (جاری)
اسمبلی میں کس کی کتنی طاقت ہے؟
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس وقت مہاراشٹر اسمبلی میں کل 274 ارکان ہیں، ایک امیدوار کو جیتنے کے لیے 23 ووٹوں کی ضرورت ہوگی۔ اس وقت بی جے پی کے 103، شیوسینا کے 38، این سی پی کے 42، کانگریس کے 37، شیو سینا (یو بی ٹی) کے 15 اور این سی پی (ایس پی) کے 10 ارکان ہیں۔ پرہار جن شکتی پارٹی، بی وی اے، سماج وادی پارٹی اور اے آئی ایم آئی ایم کے پاس دو دو ایم ایل اے ہیں، جب کہ جنسوراجیہ، آر ایس پی، پی ڈبلیو پی، ایم این ایس، سی پی ایم، سوابھیمانی پکشا، کرانتی کاری کھیتر پارٹی کے ایک ایک ایم ایل اے ہیں۔ اس کے علاوہ 13 آزاد ایم ایل اے بھی ہیں۔
0 تبصرے