ممبئی / میرا روڈ تشدد معاملے میں ساڑھے پانچ ماہ سے قید و بند کی صعوبتیں جھیلنے والے میں شامل شعیب عثمانی کی کل جمعہ پانچ جولائی کو ایک لاکھ روپیے کے جرمانے پر ضمانت منظور کی گئی ہے ، جبکہ بقیہ 16 ملزمین کی ضمانت رد کردی گئی ، شعیب عثمانی کی ضمانت کی عرضی پر شہود انور نقوی نے بجث کی جس کے دوران انہوں نے عدالت کو بتایا کہ محض قید میں رہنے والے کسی ملزم کے کہنے پر ضمانت نا منظور نہیں کی جاسکتی ۔ (جاری)
عدالت نے اس بات اسے اتفاق کرتے ہوئے شعیب عثمانی کی ضمانت کو منظوری دی ہے ۔اب شعیب عثمانی کی ضمانت تو منظور ہوگئی مگر انہیں ضمانت دار کا انتظام کرنا لازمی ہوگا ۔ اس کے بعد وہ عدالت سے باہر اسکیں گے ۔ واضح رہے کہ جج دیشپانڈے تقریباً 9 تاریخوں سے اپنا فیصلہ لکھوا رہے تھے ، ان میں سے تین تاریخوں پر ٹائپسٹ موجود نہیں تھا ، بقیہ 6 تاریخوں میں فیصلہ لکھوایا گیا ۔ (جاری)
ایڈوکیٹ شہود انور نقوی شعیب عثمانی کی ضمانت ملنے پر اطمینان کا اظہار تو کیا لیکن یہ کہتے ہوئے حیرت کا اظہار بھی کیا کہ فیصلہ لکھوانے میں تاخیر و توالت سے اندازہ ہورہا تھا کہ شاید یہی صورتحال پیش آئے گی ، با لآخر وہی ہوا ۔اب دفاعی وکلاء کے ہمراہ آگے کی تیاری جائیگی انہوں نے یہ بھی کہا کہ آرڈر کی کاپی ملنے کے بعد یہ اندازہ ہوگا کہ کن وجوہات کی بناء پر ضمانت رد کردی گئی ہے ۔ اس کے پیش نظر رکھے ہوئے دوبارہ عرضی داخل کی جائیگی ۔ یاد رہے کہ میرا روڈ تشدد معاملے میں پولس نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے 21 مسلم نوجوان کو گرفتار کیا تھا ۔
0 تبصرے