کیجریوال ملزم نمبر 37... ای ڈی کی چار شیٹ میں ہوئے بڑے انکشافات، وزیر اعلی کو لے کرکیا کہا؟

 

نئی دہلی : دہلی شراب گھوٹالے میں وزیر اعلی اروند کیجریوال کی مشکلات کم ہونے کے آثار نظر نہیں آ رہے ہیں۔ ایک طرف کیجریوال راحت کے لیے سپریم کورٹ سے لے کر ہر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا رہے ہیں تو دوسری طرف جانچ ایجنسی خواہ وہ ای ڈی ہو یا سی بی آئی، عدالت کے سامنے نئی نئی دلیلیں پیش کر رہی ہے۔ اب ای ڈی نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں اروند کیجریوال کے خلاف جو سپلیمنٹری چارج شیٹ نچلی عدالت میں داخل کی تھی، اس پر عدالت نے نوٹس لے لیا ۔ عدالت نے اس معاملے میں کیجریوال کے خلاف پروڈکشن وارنٹ بھی جاری کیا ہے۔ وہیں ای ڈی کی جو سپلیمنٹری چارج شیٹ سامنے آئی ہے، اس میں 38 ملزمین ہیں اور جانچ ایجنسی نے کیجریوال کو 37ویں نمبر پر ملزم بنایا ہے۔(جاری)

اروند کیجریوال کو لے کر ای ڈی کی سپلیمنٹری چارج شیٹ میں کئی انکشافات ہوئے ہیں۔ سپلیمنٹری چارج شیٹ کے مطابق کیجریوال کو ملزم نمبر 37 جبکہ عام آدمی پارٹی کو ملزم نمبر 38 پر رکھا گیا ہے۔ سپلیمنٹری چارج شیٹ کے مطابق اروند کیجریوال  سازشی ہیں۔ کہا گیا ہے کہ گوا انتخابات میں رشوت کی رقم کا استعمال کیا گیا ۔ کجریوال واقف تھے اور اس میں شامل تھے۔(جاری)

سپلیمنٹری چارج شیٹ میں اروند کیجریوال اور ملزم ونود چوہان کے درمیان وہاٹس ایپ چیٹ کی تفصیلات دی گئی ہیں۔ الزام ہے کہ کے کویتا کے پی اے نے ونود کے ذریعے گوا انتخابات کے ذریعے عام آدمی پارٹی کو 25.5 کروڑ روپے پہنچائے تھے۔ بات چیت سے واضح ہے کہ ونود چوہان کے اروند کیجریوال کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔(جاری)

بتا دیں کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی طرف سے داخل کی گئی ساتویں چارج شیٹ کا نوٹس لینے کے بعد خصوصی جج کاویری باویجا نے تہاڑ جیل میں بند کیجریوال کو ذاتی طور پر پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے اس سال 17 مئی کو داخل کی گئی ضمنی چارج شیٹ میں کیجریوال اور ان کی عام آدمی پارٹی کو ملزم بنایا ہے۔دریں اثنا عدالت نے ایجنسی کی آٹھویں سپلیمنٹری چارج شیٹ کا بھی نوٹس لیا ہے، جس میں ونود چوہان اور آشیش ماتھر کو کیس میں ملزم بنایا گیا ہے۔ عدالت نے ماتھر کو 12 جولائی کو طلب کیا اور اسی دن چوہان کا پروڈکشن وارنٹ جاری کیا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے