ایچ آئی وی سے 47 طلباء کی موت ، 828 پائے گئے پازیٹیو ، آخر کیسے اس ریاست کے اتنے اسٹوڈنٹس آگئے ایڈز کی چپیٹ میں ۔۔

 

ایچ آئی وی ایک خطرناک اور متعدی بیماری ہے۔  اس وقت اس بیماری نے تریپورہ کے طلبہ کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔  اس ریاست میں اب تک 828 طلبہ ایچ آئی وی پازیٹیو پائے گئے ہیں اور ان میں سے 47 طلبہ کی موت بھی ہوچکی ہے۔  تریپورہ اسٹیٹ ایڈز کنٹرول سوسائٹی (TSACS) نے حال ہی میں یہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں۔  ان اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں 828 طلباء کے ایچ آئی وی پازیٹیو ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔  جن میں سے اب تک 47 طلبہ کی موت ہوچکی ہے اور 572 طلبہ تاحال اس سنگین بیماری میں مبتلا ہیں۔  یہ اعداد و شمار (TSACS) کے جوائنٹ ڈائریکٹر سبھراجیت بھٹاچاریہ نے تریپورہ جرنلسٹس یونین، ویب میڈیا فورم اور تریپورہ اسٹیٹ ایڈز کنٹرول سوسائٹی (TSACS) کی طرف سے مشترکہ طور پر منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے پیش کیے۔(جاری)

ریاست میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کی کل تعداد

ایچ آئی وی کے ان اعداد و شمار کے بارے میں، ٹی ایس اے سی ایس نے کہا کہ حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ریاست میں ہر روز ایچ آئی وی کے 5-7 نئے کیس سامنے آرہے ہیں۔  ان اعداد و شمار میں سب سے سنگین بات یہ ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ تریپورہ کے بہت سے طلباء ملک کی مختلف ریاستوں کی یونیورسٹیوں یا بڑے کالجوں میں داخلہ لے کر تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔  (TSACS) نے ریاست کے 220 اسکولوں، 24 کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلباء کی نشاندہی کی ہے جو منشیات کا انجیکشن لگاتے ہیں۔ ( TSACS) کے جوائنٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ ہم نے 220 اسکولوں اور 24 کالجوں اور یونیورسٹیوں کی نشاندہی کی ہے جہاں کے طلباء منشیات کے عادی پائے گئے ہیں۔  (TSACS) کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ مئی 2024 تک، ہم نے 8,729 لوگوں کو (ART-antiretroviral) تھراپی مراکز میں رجسٹر کیا ہے۔  ایچ آئی وی میں مبتلا افراد کی کل تعداد 5,674 ہے اور ان میں 4,570 مرد، 1103 خواتین اور صرف ایک مریض خواجہ سرا ہے۔ (جاری)

امیر گھرانوں کے زیادہ تر بچے ایچ آئی وی کا شکار ہوتے ہیں۔

ایچ آئی وی کے معاملات میں اضافے کے لیے منشیات کے استعمال کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے تریپورہ اسٹیٹ ایڈز کنٹرول سوسائٹی (ٹی ایس اے سی ایس) نے کہا کہ زیادہ تر معاملات میں امیر خاندانوں کے بچے ایچ آئی وی سے متاثر پائے گئے ہیں۔  ان اعداد و شمار میں ایسے خاندان بھی ہیں جہاں والدین دونوں ہی سرکاری ملازمت پر ہیں اور بچوں کی ضروریات پوری کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔  جب تک ایسے لوگوں کو یہ احساس ہوتا ہے کہ ان کے بچے منشیات کے عادی ہو چکے ہیں، تب تک بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے