نئی دہلی : اشیائے خوردونوش کے مہنگا ہونےسے ، خاص طور پر ٹماٹر اور پیاز کی بڑھی قیمتوں کی وجہ سے خوردہ مہنگائی جون میں بڑھ کر 5.08 فیصد ہوگئی ۔ یہ معلومات جمعہ کو جاری سرکاری اعداد و شمار میں دی گئی ہے۔ یہ 4 ماہ میں مہنگائی کی بلند ترین سطح ہے۔ قومی شماریاتی دفتر (این ایس او) کے اعداد و شمار کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی خوردہ افراط زر مئی 2024 میں 4.8 فیصد اور جون 2023 میں 4.87 فیصد رہا تھا۔(جاری)
یہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ جون کے مہینے میں اشیائے خوردونوش کی مہنگائی بڑھ کر 9.36 فیصد ہوگئی جو مئی میں 8.69 فیصد تھی۔ حکومت نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کو یہ یقینی بنانے کی ذمہ داری سونپی ہے کہ خوردہ افراط زر دو فیصد کے کم ۔ زیادہ کے ساتھ چار فیصد پر برقرار رہے۔(جاری)
آر بی آئی بنیادی طور پر پالیسی کی شرحوں کا فیصلہ کرتے وقت خوردہ افراط زر کو مدنظر رکھتا ہے۔ ریزرو بینک نے مالی سال 2024-25 کے لیے خوردہ افراط زر 4.5 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا ہے۔ پہلی سہ ماہی میں 4.9 فیصد، دوسری سہ ماہی میں 3.8 فیصد، تیسری سہ ماہی میں 4.6 فیصد اور چوتھی سہ ماہی میں 4.5 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
0 تبصرے