کولہا پور کی مسجد پر حملہ ، 6 دسمبر نہیں ہوا ختم ، بیرسٹر اسدالدین اویسی

 

بیرسٹر اسدالدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد نے کہا کہ 6 دسمبر جاری ہے ۔ مہاراشٹر کے چیف منسٹر ایکناتھ شندے اور ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈنویس کی حکومت میں ایک مسجد پر ہجوم نے حملہ کیا ، یہ حرکت قانون کی حکمرانی پر حملہ ہے ۔ لیکن حکومت کو کوئی فکر نہیں ہے ۔ (جاری)

بیرسٹر اسدالدین اویسی نے مہاراشٹرا کے کولہا پور میں اتوار کو ایک مسجد پر ہجوم کے حملے اور مسجد کو تباہی کردینے کی حرکت پر ایکس پلیٹ فارم پر آج اپنے ایک پوسٹ میں ان خیالات کا اظہار کیا ہے ۔ بیریسٹر اسدالدین اویسی نے اس مذموم واقعہ کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مہاراشٹر کے مسلمانوں کو ووٹ کے زریعے جواب دینا چاہیئے ۔ صدر مجلس نے کہا کہ مہاراشٹر کی عوام کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اپنی جماعت کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے امیدواروں کی آئندہ انتخابات میں جیت کو یقینی بناتے ہوئے اس طرح کے بے قابو ہجوم کو اور سیاسی قائدین اور پارٹیوں کو روکنے کیلئے اقدامات کریں جو ان کی سرپرستی کرتے ہیں ۔ (جاری)

 مہاراشٹر کی عوام کو چاہیئے کہ وہ اس طرح کے واقعات میں ان جماعتوں کی خاموشی کو یاد رکھیں جو یہ دعویٰ کرتی ہیں کہ انہوں نے حالیہ انتخابات میں " اخلاقی جیت" حاصل کی ہے ۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر کے وشال گڑھ کے قریب ویجا پور میں ایک ہجوم نے مبینہ طور پر سابق ایم پی سنبھاجی راؤ بھوسلے کی قیادت میں ریلی نکالتے ہوئے مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا ، دوکانوں کو لوٹ لیا ، پتھراؤ کیا ، مسلمانوں کے گھروں میں جو سامان موجود تھا اسے تہس نہس کیا ۔ اور ان کے زیورات تک بھی لوٹے گئے ۔ (جاری)

 ڈیوٹی پر موجود پولس ملازمین پر بھی حملہ کیا بیرسٹر اسدالدین اویسی نے اس انتہائی بدبختانہ واقعہ پر مہاراشٹر حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خاطیوں کو کیفر کردار تک جلد از جلد پہنچائیں ۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے