سیکورٹی کو مدنظر رکھتے ہوئے واٹس ایپ کی طرف سے وقتاً فوقتاً بہت سے اقدامات کیے جاتے ہیں۔ اب ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ واٹس ایپ نےانڈیا میں 66 لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ ان تمام کھاتوں پر مئی کے مہینے میں کارروائی کی گئی ہے۔ مجموعی طور پر 66,20,000 اکاؤنٹس پر پابندی عائد کی گئی ہے اور ان میں سے 12,55,000 اکاؤنٹس کو بلاک کیا گیا ہے۔(جاری)
حکومت ہند کے آئی ٹی قوانین کے تحت کمپنیوں کو ہر ماہ اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوتی ہے۔ اس میں کمپنیاں ہر قسم کا ڈیٹا پیش کرتی ہیں۔ اس میں واٹس ایپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے کئی اکاؤنٹس پر کارروائی کی ہے اور ان پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ بتایا گیا کہ انہیں 13 ہزار سے زائد شکایات موصول ہوئی تھیں تاہم صرف 31 شکایات پر ہی کارروائی کی گئی ہے۔(جاری)
ہندوستان میں واٹس ایپ کے 550 ملین سے زیادہ صارفین ہیں۔ اس میں اگر واٹس ایپ کو کسی اکاؤنٹ کے بارے میں شکایت ملتی ہے تو اس پر کارروائی کی جاتی ہے۔ تاہم، یہ لازمی نہیں ہے کہ واٹس ایپ اپنی کارروائی میں صرف اکاؤنٹس پر پابندی لگائے۔ اس میں اکاؤنٹس پر مختلف کارروائیاں کی جا سکتی ہیں۔(جاری)
واٹس ایپ نے اپریل میں 71 لاکھ اکاؤنٹس پر پابندی لگا دی تھی۔
واٹس ایپ نے گزشتہ ماہ (اپریل) ہندوستان میں 71 لاکھ سے زیادہ اکاؤنٹس بند کر دیے تھے۔ ایسا اس لیے ہوا کیونکہ وہ اکاؤنٹس ہندوستان کے قوانین کے خلاف کام کر رہے تھے۔ غور طلب ہے کہ مارچ میں لوگوں نے سب سے زیادہ 10,554 شکایات درج کروائی تھیں، لیکن ان میں سے صرف 11 پر ہی کارروائی کی گئی۔(جاری)
واٹس ایپ کا کہنا ہے کہ وہ صارفین کو یہ سہولت فراہم کرتا ہے کہ وہ غلط لوگوں کو بلاک کر سکیں اور اپنی ایپ میں قابل اعتراض چیزوں کی اطلاع دیں۔ وہیں، یہ صارف کے تاثرات کو مدنظر رکھتا ہے اور جعلی خبروں کو روکنے، آن لائن سیکیورٹی کو بڑھانے اور انتخابی مداخلت کو روکنے کے لیے ماہرین کے ساتھ کام کرتا ہے۔
0 تبصرے