غزہ میں اسرائیل کے حملوں میں شدت،90 افرادجاں بحق، ہندوستان کی جانب سےفراہم کی جارہی ہے ادوایات

 

اسرائیل نے سنیچر کے روز کہا کہ اس نے جنوبی غزہ پٹی میں ایک بڑے حملے میں حماس کے ایک فوجی کمانڈر کو نشانہ بنایا۔ تاہم مقامی صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ اس حملے میں بچوں سمیت کم از کم 90 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ حماس نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ اس کا فوجی کمانڈر محمد دیف اس علاقے میں تھا جہاں اسرائیلی حملہ ہوا تھا۔اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے صحافیوں کو بتایا کہ ابھی تک یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہے کہ آیا ڈیف اور حماس کے دوسرے کمانڈر رافع سلامہ اس حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ حملہ ایک ایسے علاقے میں ہوا جسے فوج نے ہزاروں فلسطینیوں کے لیے محفوظ قرار دیا تھا۔(جاری)

محمد دیف کے بارے میں بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ وہ 7 اکتوبر کے حملے کا اصل ماسٹر مائنڈ تھا۔ اس حملے میں جنوبی اسرائیل میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے تھے، جس کے بعد اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہوئی تھی۔ ڈیف کئی سالوں سے اسرائیل کو مطلوب افراد کی لِسٹ میں سرفہرست ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ماضی میں کئی اسرائیلی حملوں میں بچ گیا تھا۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حملے میں کم از کم 90 افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔(جاری)

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان نے جمعے کو کہا تھا کہ غزہ میں تنازع ختم ہونے کے بعد اسرائیل کی جوابدہی طے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ لیکن اس وقت لوگ بھوکے ہیں۔ انہیں پانی اور طبی امداد کی ضرورت ہے۔ اور ہم جنگی علاقے کے وسط میں لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ 7 اکتوبر کو حماس اور اسرائیل کی جنگ شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔(جاری)

ہندوستان نے مالی بحران کا سامنا کرنے والے فلسطینیوں کی مدد کرنے والی اقوام متحدہ کی ایجنسی کی مدد جاری رکھنے کے اپنے عہد کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی کی حمایت میں منعقدہ کانفرنس میں ہندوستان کے اقوام متحدہ کے مشن کے انچارج آر۔ رویندرا نے کہا کہ ملک 5 ملین ڈالر کا سالانہ تعاون جاری رکھے گا اور آنے والے دنوں میں نصف رقم جاری کرے گا۔(جاری)

ہندوستان،ہرسال 50 فلسطینی طلباء کو ہندوستان میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے اسکالرشپ فراہم کرتا ہے اور ہندوستان نے اقوام متحدہ کی ایجنسی کی درخواست پر زندگی بچانے والی ادویات بھی فراہم کی ہیں۔ رویندرا نے کہا کہ ہندوستان ایک بار پھر مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ بات چیت کے ذریعے دو قومی اصول کی حمایت کی ہے، جس کے نتیجے میں ایک خودمختارفلسطینی ریاست کا قیام ہونا چاہیے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے