پارلیمنٹ کا بجٹ اجلاس پیر سے شروع ہو رہا ہے۔ اقتصادی سروے مودی حکومت کے تیسرے دور کے پہلے مکمل اجلاس کے پہلے دن پیش کیا جائے گا۔ منگل کو وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن مسلسل ساتویں بار عام بجٹ پیش کرکے ایک نیا ریکارڈ بنائیں گی۔ حکومت نے اتوار کو کل جماعتی اجلاس بلایا تاکہ اجلاس کے انعقاد میں اپوزیشن سے تعاون حاصل کیا جا سکے۔ اجلاس کے دوران حکومت فائنانس بل سمیت چھ بلوں کو منظور کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔(جاری)
پیر سے 12 اگست تک چلنے والے اس اجلاس میں جموں و کشمیر کا بجٹ بھی پیش کیا جائے گا۔ لیکن سب کی نظریں عام بجٹ پر لگی ہوئی ہیں۔ اس کے ذریعے حکومت کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اپنے اتحادیوں کی توقعات کے مطابق توازن قائم کرنا ہوگا۔ اس کے علاوہ حکومت کو متوسط طبقے کی توقعات پر پورا اترنے کا چیلنج بھی درپیش ہو گا جو طویل عرصے سے ریلیف کے منتظر ہیں، اور صنعت، زراعت اور دیگر شعبوں کی ضروریات کا خیال رکھیں گے۔(جاری)
پارلیمنٹ سیشن کے آغاز سے پہلے وزیراعظم نریندر مودی نےکہا کہ یہ بجٹ امرتکال کا ایک اہم بجٹ ہے۔ اس سے اگلے 5 سال کے بجٹ کو سمت ملے گی۔ ہندوستان پچھلے تین سالوں میں 8 فیصد ترقی کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، مثبت نقطہ نظر اور کارکردگی اپنے عروج پر ہے۔ میں تمام سیاسی جماعتوں سے کہوں گا کہ پارٹی لائنوں سے اوپر اٹھ کر اگلے چار، ساڑھے چار سال ملک کے لیے کام کریں۔(جاری)
نرملا سیتا رمن بنائیں گی تاریخ:
وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن منگل کو مسلسل ساتویں بار عام بجٹ پیش کرکے تاریخ رقم کریں گی۔ وہ مسلسل چھ بجٹ پیش کرنے کے مرارجی دیسائی کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑیں گی۔ ڈیسائی 1959 سے 1964 تک وزیر خزانہ رہے اور انہوں نے لگاتار چھ بجٹ پیش کیا۔ ان میں پانچ مکمل اور ایک عبوری بجٹ شامل تھا۔ پچھلے کچھ بجٹوں کی طرح 2024 کا بجٹ بھی پیپر لیس ہوگا۔ عام انتخابات کے باعث رواں سال یکم فروری کو عبوری بجٹ پیش کیا گیا تھا۔(جاری)
حکومت مالیاتی بجٹ کے علاوہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ (ترمیمی) بل۔2024، بوائلر بل۔2024، انڈین ایئر کرافٹ بل۔2024، کافی (پروموشن اینڈ ڈیولپمنٹ) بل۔2024 اور ربڑ اینڈ ڈویلپمنٹ(پروموشن) بل کو منظور کرنے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں گرانٹ کے کئی مطالبات بھی منظور کیے جائیں گے۔(جاری)
مودی حکومت کو پچھلی دو میعادوں کے مقابلے نئی میعاد میں جارحانہ اپوزیشن کا سامنا کرنا پڑے گا۔ جہاں ایک طرف اپوزیشن دس سال بعد پارلیمنٹ میں کافی مضبوط پوزیشن میں ہے وہیں دوسری طرف تیسری میعاد میں بی جے پی اپنے بل بوتے پر اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ کانگریس کی قیادت میں اپوزیشن انڈیا بلاک اگنی ویر یوجنا، منی پور تشدد، نیٹ امتحان میں بے قاعدگیوں، جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافہ، مہنگائی اور بے روزگاری کے مسائل پر کافی جارحانہ موقف اختیار کیے ہوئے ہیں۔(جاری)
بجٹ اجلاس کے دوران، حکومت نے سی پی آئی (ایم) کے ایم پی وی سیواداسن کے ایک پرائیویٹ ممبر کے بل پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔ جس میں کہا گیا ہے کہ مفت انٹرنیٹ ہر شہری کا حق ہونا چاہئے۔ تاکہ ملک میں ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کیا جا سکے۔ ایوان بالا کے اجلاس کے دوران 23 پرائیویٹ ممبر بل پیش کیے جائیں گے۔ سی پی آئی (ایم) ایم پی نے دسمبر 2023 میں راجیہ سبھا میں مفت انٹرنیٹ کا حق فراہم کرنے کا بل پیش کیا تھا۔ یہ تجویز کرتا ہے کہ کوئی بھی شہری کسی بھی چارجز یا اخراجات کا ذمہ دار نہیں ہوگا جو اسے انٹرنیٹ کی سہولیات تک رسائی سے روکتا ہے۔راجیہ سبھا بلیٹن کے مطابق، ٹیلی کام کے وزیر جیوترادتیہ سندھیا نے راجیہ سبھا کے سکریٹری جنرل کو بتایا ہے کہ صدر نے شیوداسن کے پرائیویٹ بل پر بحث کی سفارش کی ہے۔ سرکاری اخراجات سے متعلق کسی بھی بل پر غور کرنے کے لیے متعلقہ وزارت کے ذریعے صدر مملکت کی اجازت لینا لازمی ہے۔(جاری)
ایک اور پرائیویٹ ممبر کے بل میں تجویز کیا گیا ہے کہ ججز اور الیکشن کمشنر جیسے آئینی عہدوں پر فائز افراد کو ریٹائرمنٹ کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہونے سے روک دیا جائے۔ اس بل کو آر جے ڈی ایم پی اے ڈی سنگھ نے درج کروایاہے۔
0 تبصرے