کولہا پور کے وشال گڑھ میں تشدد کے بعد مہاراشٹر کی سیاست میں ایک الگ گھماسان دیکھنے کو مل رہا ہے ۔ ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاوں میں کولہا پور وشال گڑھ تنازعے پر میمورنڈم دیئے جارہے ہیں اور تشدد پسند ہندوؤں کو گرفتار کرنے کی مانگ کی جارہی ہے ۔ ایسے میں بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے نے ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے ۔ نتیش رانے نے اپنے بیان میں صاف الفاظ میں کہا کہ ہم ہندوؤں کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے دیں گے ، بلکہ وشال گڑھ میں موجود مسلمانوں پر کاروائی ہونی چاہیئے ، جو ہنگامے کے دوران تلوار ڈنڈنے نکال رہے تھے ۔ (جاری)
این سی پی کے آصف شیخ کا رد عمل
وشال گڑھ کی درگاہ پر ہندو شدت پسند کے ہنگامے کے بعد اور نتیش رانے کے متنازع بیان پر مقامی این سی پی صدر آصف شیخ نے میڈیا کو بیان دیتے ہوئے کہا ہیکہ مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں ۔ جس کا منفی اثر ہمیں وشال گڑھ کی درگاہ اور وہاں موجود مسجد میں گزشتہ دنوں دیکھنے کو ملا ، اتنا ہی نہیں بلکہ انہوں نے بی جے پی نتیش رانے کو بھی زبردست جواب دیتے ہوئے کہا ہیکہ نتیش رانے کو کوئی کام نہیں ہے ۔ ان کا معمول ہے روز صبح اٹھنا اور مہاراشٹر کے مسلمانوں کو گالی دینا ہے اور انہیں پاکستانی بتانا ہے ۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل بھی کی ہیکہ وشال گڑھ ہنگامے میں کاروائی تو ہونی چاہیئے اور نتیش رانے کے متنازع بیان پر بھی کاروائی کی جانی چاہیئے ۔
0 تبصرے