دوکانوں پر نام کی تختیاں لگانے کے معاملے پر ایس سی نے لگائی روک

 

نئی دہلی: کنور روٹ پر نام کی تختیاں لگانے کے معاملے میں سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ آیا ہے۔  سپریم کورٹ نے کنور روٹ پر نام کی تختیاں لگانے کے حکومتی فیصلے پر عبوری روک لگا دی ہے اور کہا ہے کہ دکانداروں کو شناخت فراہم کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔  اس کے علاوہ عدالت نے یوپی، اتراکھنڈ اور مدھیہ پردیش کی حکومتوں کو بھی نوٹس جاری کیا ہے اور ان سے جمعہ تک جواب طلب کیا ہے۔(جاری)

 پھر دکانداروں کو کیا بتانا پڑے گا؟

 سپریم کورٹ نے کہا کہ دکانداروں کو صرف کھانے کی قسم کا اعلان کرنا ہوگا کہ وہ سبزی ہے یا نان ویجیٹیرین۔  نام پلیٹ کیس کی اگلی سماعت 26 جولائی کو ہوگی۔ (جاری)

کیا ہے سارا معاملہ؟

 آج سپریم کورٹ میں کنور یاترا نام پلیٹ تنازعہ کیس کی سماعت ہوئی۔  اس دوران سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ دیا۔  دراصل، کنوڑا یاترا کے راستے پر دکانداروں کو حکومت نے اپنی شناخت ظاہر کرنے کو کہا تھا۔  جس کے بعد دیکھا گیا کہ دکانداروں نے اپنی دکانوں کے باہر اپنے نام کے پوسٹر لگا رکھے ہیں۔  اس معاملے کے حوالے سے یہ بھی انکشاف ہوا کہ کئی دکانیں ہندوؤں کے نام پر تھیں لیکن ان کے مالکان مسلمان تھے۔  سوشل میڈیا پر لوگوں کی بڑی تعداد اس معاملے کے حوالے سے اپنی رائے دے رہی ہے اور سیاسی بیانات بھی سامنے آرہے ہیں۔  حکومت کے اس فیصلے کی اپوزیشن جماعتیں مخالفت کر رہی تھیں۔ 


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے