تاریخ میں پہلی بار راہل گاندھی اور نریندر مودی کے درمیان ہوئی زبردست بحث ، اچانک دو مرتبہ اپنی سیٹ سے کھڑے ہوئے نریندر مودی

 

نئی دہلی: راہل گاندھی نے پیر کو پارلیمنٹ میں بحث کے دوران ایسا بیان دیاکہ پوری لوک سبھا میں ہنگامہ ہوگیا۔ صدر جمہوریہ کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث ہور ہی تھی ۔ اسی دوران اپنےخطاب میں راہل گاندھی نے کہا کہ خود کو ہندو کہنے والے تشدد بھڑکا رہے ہیں۔ جیسے ہی راہل گاندھی نے یہ کہا پارلیمنٹ میں ہنگامہ ہوگیا۔ راہل گاندھی کی یہ بات سن کر وزیراعظم نریندر مودی بھی خود کو نہیں روک پائے۔ پی ایم مودی اچانک اپنی نشست سے اٹھے اور راہل کو منہ توڑ جواب دیا۔(جاری)

راہل گاندھی کے بیان پر پی ایم مودی نے کہا کہ پورے ہندو سماج کو پرتشدد کہنا ایک سنگین معاملہ ہے۔ راہول گاندھی نے ہندوؤں کی توہین کی ہے۔ اس کے بعد راہل گاندھی دوبارہ اپنی نشست پر بیٹھ گئے۔ اس کے بعد لوک سبھا میں راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی کے تبصرہ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور مودی پورا ہندو سماج نہیں ہیں۔ کچھ دیر بعد پی ایم مودی ایک بار پھر اپنی سیٹ سے اٹھے اور راہل پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کو سنجیدگی سے کام لینا چاہیے۔ آئین نے مجھے یہی سکھایا ہے۔(جاری)

اس کے بعد امت شاہ بھی اپنی نشست سے اٹھے اور کہا کہ راہول گاندھی نے اپنے بیان سے ہندوؤں کی توہین کی ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی کو تمام ہندوؤں کو پرتشدد قرار دینے والے اپنے بیانات پر معافی مانگنی چاہئے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے لوک سبھا میں کہا کہ کروڑوں لوگوں کو ہندو ہونے پر فخر ہے، کیا راہل گاندھی کو لگتا ہے کہ وہ سب پرتشدد ہیں۔(جاری)

اس کے بعد راہل گاندھی نے کہا کہ اگر آپ بھگوان شیو کی تصویر دیکھیں گے تو آپ کو معلوم ہوگا کہ ہندو کبھی خوف اور نفرت نہیں پھیلا سکتے، لیکن بی جے پی دن رات خوف اور نفرت پھیلاتی ہے۔ ساتھ ہی راہل گاندھی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ان کا مائیک بند ہے۔ لوک سبھا اسپیکر نے اسپیکر کے ارادوں پر شک کرنے پر راہول گاندھی کی سرزنش کی اور کہا کہ ان کا مائیک کبھی بند نہیں کیا گیا۔(جاری)

راہل گاندھی نے مزید کیا کہا؟

راہل گاندھی نے اپنے خطاب کے آغاز میں کہا کہ شیو کا ترشول عدم تشدد ہے۔ شیو جی کہتے ہیں ڈرو مت ، ڈراو مت ۔ راہل گاندھی نے بھگوان شیو کی تصویر دکھائی۔ حالانکہ اس پر تنازع کے بعد انہوں نے اس کو نیچے رکھ لیا ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ آپ ہندو ہو ہی نہیں ۔ اقتدار فریق والے ہندو نہیں ہیں۔ ہم میں سے کئی لوگوں پر ذاتی حملے کیے گئے۔ کچھ رہنما اب بھی جیل میں ہیں۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے