مالیگاوں شہر میں ہورہی ہے لاکھوں کروڑوں کی بجلی چوری ! کلیم یوسف عبداللہ کی تحریر سوشل میڈیا پر وائرل

 

شہر و اطراف میں غیر قانونی پلاسٹک گٹی کارخانہ داروں کے ذریعے اور ان سے ملے ہوئے کچھ ادھیکاریوں کی مدد سے لاکھوں کروڑوں کی بجلی چوری کی جا رہی ہے، جس کی یونٹ ریڈنگ تو ریکارڈ پر آ جاتی ہے اور عین ممکن ہے کہ اسے وصولنے کے لیے ریسیڈینشیل کنزیومرز، کمرشل کنزیومرز اور دیگر چھوٹے بڑے انڈسٹریل کنزیومرز کے بجلی بلوں میں  بڑھوتی/ ہیر پھیر کرکے اسے وصولا جا رہا ہے۔(جاری)

یعنی کروڑوں روپوں کی جو بجلی چوری کی رقم غیر قانونی پلاسٹک گٹی کارخانہ داروں اور ان سے ملے ہوئے افسروں کی جیبوں میں جا رہی ہے وہ دراصل شہریوں کی جیبوں سے نکالی جا رہی ہیں۔ بجلی کمپنی اور ڈیپارٹمنٹ کو بھی ایسے افسران اگر ہیں تو انہیں ڈھونڈ نکالنے کی ضرورت ہے۔ یہ ایک بہت بڑا گھوٹالہ ہو سکتا ہے، مفاد عامہ میں اس کی اعلیٰ سطحی تفتیش انتہائی ضروری ہے۔ اس ضمن میں شہر کے ذمہ داروں کو، بالخصوص وکلاء کو ایک ہوکر مفاد عامہ میں قانونی لڑائی لڑنے کی ضرورت ہے۔اس طرح کی تفصیل کلیم یوسف عبداللہ(فورتھ فرنٹ ، گرین مالیگاوں ڈرائیو) کی جانب سے فراہم کی گئی ہے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے