مہاراشٹر کی سیاست میں ان دنوں ایک ابال ہے۔ ہر پارٹی ایک دوسرے کے بارے میں سخت بیانات دیتی نظر آتی ہے، لیکن آج یہ بیان بازی ہاتھا پائی میں بدل گئی ہے، دراصل راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نو نرمان سینا یعنی ایم این ایس نے این سی پی کے ایک ایم ایل اے کی گاڑی میں توڑ پھوڑ کی ہے۔ این سی پی ایم ایل اے کے حامیوں کے ساتھ ہاتھا پائی بھی ہوئی۔(جاری)
ایم این ایس کارکنوں نے توڑ پھوڑ کی۔
موصولہ اطلاع کے مطابق این سی پی اجیت پوار دھڑے کے ایم ایل اے امول مٹکری کی کار کی آج ایم این ایس کارکنوں نے توڑ پھوڑ کی ہے۔ یہ توڑ پھوڑ اس وقت ہوئی جب امول مٹکری کی گاڑی مہاراشٹر کے اکولہ گیسٹ ہاؤس کے باہر تھی، اس دوران ایم این ایس کے کارکنوں نے زبردست توڑ پھوڑ کی اور نعرے بازی کی۔ امول مٹکری کے حامیوں اور ایم این ایس کارکنوں کے درمیان معمولی جھڑپ بھی ہوئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ واقعہ کے وقت اجیت گروپ کے ایم ایل اے گیسٹ ہاؤس میں موجود تھے۔(جاری)
ایک بیان پر ناراض تھے۔
قابل ذکر ہے کہ ایم این ایس کارکنان ایم ایل اے مٹکری کے ایک بیان پر کافی ناراض تھے۔ ایم این ایس کے کارکن اس حقیقت پر ناراض تھے کہ مٹکری نے ایک دن پہلے راج ٹھاکرے کو "مہاراشٹر کی سیاست کی سپاری" قرار دیا تھا۔ تاہم امول مٹکری نے اس واقعہ کے خلاف اکولا کے ایس پی کو تحریری شکایت درج کرائی ہے۔(جاری)
یہ تنازعہ کیسے شروع ہوا؟
پیر کو پونے کے دورے کے دوران راج ٹھاکرے نے شہر میں کھڑکواسلا ڈیم سے چھوڑے گئے پانی کی وجہ سے اچانک سیلاب کے واقعہ پر اجیت پوار کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا، ’’حیرت کی بات ہے، اجیت پوار کی غیر موجودگی میں بھی ڈیم بھر گیا۔ دراصل راج ٹھاکرے نے اپریل 2013 میں پونے کے خشک سالی کے دوران ان کے اس بیان کا مذاق اڑایا تھا جس میں اجیت پوار نے کہا تھا کہ "میں پانی کہاں سے لاؤں؟(جاری)
امول مٹکری نے کیا کہا؟
اسی بیان کا جواب دیتے ہوئے، اجیت پوار کے ایم ایل اے امول مٹکری نے راج ٹھاکرے پر حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ "ناکام ٹول اور مسجد لاؤڈ اسپیکر تحریک کے لیڈر کو اجیت پوار کے بارے میں بات نہیں کرنی چاہیے"۔
0 تبصرے