راہل گاندھی نے لوک سبھا میں ایسا کیا بولا جس کے بعد وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ہنسنے لگی اور اسپیکر راہل پر بھڑک اٹھے

 

لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے آج مرکزی بجٹ 2024 کو لے کر حکومت کو نشانہ بنایا۔  اس دوران انہوں نے چکرویہ کی مثال دی۔  چکرویہ میں پھنسنے کے بعد ابھیمنیو کے مارے جانے کے واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ابھیمنیو کے ساتھ جو کچھ کیا گیا وہی ہندوستان کے لوگوں کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔  اس کے ساتھ ہی انہوں نے بجٹ حلوہ تقریب میں کچھ ایسا کہا جسے سن کر وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن ہنسنے لگیں اور ہنستے ہوئے انہوں نے اپنے دونوں ہاتھ ماتھے پر رکھ لئے۔(جاری)

 راہل حلوہ تقریب کی تصویر دکھانے لگے، لوک سبھا اسپیکر نے انہیں روک دیا۔

 راہل گاندھی نے لوک سبھا میں حلوہ کی تقریب کی تصویر دکھانے کی کوشش کی، لیکن لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے انکار کردیا۔  اس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ میں تصویر دکھا کر وضاحت کرنا چاہتا ہوں کہ بجٹ کی کھیر تقسیم کی جارہی ہے اور اس تصویر میں کوئی او بی سی افسر نظر نہیں آرہا ہے۔  یہاں تک کہ ایک قبائلی افسر اور ایک دلت افسر بھی نظر نہیں آتا۔  کیا ہو رہا ہے؟  ملک کی کھیر کو تقسیم کیا جا رہا ہے اور اس میں صرف وہی لوگ شامل نہیں ہیں۔(جاری)

نرملا سیتا رمن نے ماتھے پر ہاتھ رکھا

 جیسے ہی راہل گاندھی نے یہ کہا، وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے ہنستے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ ماتھے پر رکھے۔  اس دوران ہنگامہ ہوا۔  تاہم ہنگامہ آرائی کے درمیان لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے اپنی تقریر جاری رکھی۔  اس نے کہا جناب آپ حلوہ کھا رہے ہیں اور دوسرے لوگوں کو حلوہ نہیں مل رہا۔  ہمیں پتہ چلا ہے کہ 20 عہدیداروں نے بجٹ تیار کیا ہے۔  اگر آپ لوگ نام چاہتے ہیں تو میں آپ کو ان افسروں کے نام بھی بتا سکتا ہوں۔

 ویڈیو دیکھئیے-


انہوں نے مزید کہا، “اس کا مطلب ہے کہ 20 افسران نے بجٹ بنایا ہے۔  یعنی 20 لوگوں نے ہندوستان کا حلوہ تقسیم کیا۔  وہی دو تین فیصد کون تقسیم کرتا ہے، کس کو ملتا ہے؟  صرف یہ تین فیصد۔  باقی 99 فیصد کو کیا ملے گا؟  ،





ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے