ملک کی آزادی کے بعد سے آج تک ہندوستان میں مسلمان محفوظ نہیں ۔ کبھی مسلمانوں کی املاک اور کبھی مساجد کو بنایا جاتا ہے نشانہ ! ایم ایل اے مفتی اسمعیل قاسمی

 

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے مقامی ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے آج بعد نماز جمعہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے وشال گڑھ میں ہونے والے تشدد کی شدید مذمت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی سے لیکر آج تک مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ کبھی مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچایا جاتا ہے تو کبھی بزرگوں کی مزارات اور مساجد کو ہندو شدت پسند تنظیمیں نشانہ بناتی ہیں ۔ (جاری)

وشال گڑھ معاملے میں ملوث تمام خاطیوں پر ہونا چاہیئے کاروائی

اپنی گفتگو کے دوران ایم ایل اے مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل ریاست مہاراشٹر کے کولہا پور کے وشال گڑھ میں جو وارادت رونما ہوئی ہے اس پر ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مخالف طاقتیں ایک منظم طریقے اور ارادے کے ساتھ ہماری مسجد میں گھسے ، ہماری مسجد کے ممبر اور محراب کی بے حرمتی کی گئی ، قرآن مجید کے نسخوں کی بے حرمتی کی گئی ۔ مسجد کے اندر گھس کر مسجد کی دیواروں کو توڑنے کی کوشش کی گئی  اتنا ہی نہیں بلکہ مسجد سے متصل درگاہ پر بھی ہنگامی مچایا گیا ۔ (جاری)

حکومت وقت اس معاملے پر خاموش کیوں ہے ؟ کیا ہر جگہ مسلمانوں کو ہی نشانہ بنانا جائیگا ؟ انہوں نے کہا کہ ہر ملک میں ہر مذہب کے ماننے والوں کو مکمل آزادی ہوتی ہے کہ وہ اپنے مذہب سے متعلق عمارت کی حفاظت کرسکتے ہیں اور صرف ہندوستان ہی ایک ایسا ملک بن گیا ہے جہاں جمہوریت کے پرخچے اڑائے جارہے ہیں۔  اس دوران انہوں نے کولہا پور وشال گڑھ کے کانگریس ایم پی کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور وشال گڑھ ہنگامے کے دوران ملوث تمام ملزمین پر سخت سخت کاروائی کرنے کی حکومت سے اپیل کی ہے ۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے