دہلی میں سنیچر کی شام بارش کی وجہ سے اولڈ راجندرا نگر میں راؤ آئی اے ایس کوچنگ سینٹر کے بیش مینٹ (تہہ خانے) میں پانی بھر جانے کی وجہ سے 3 طلبہ کی موت پر اتوار کو جہاں سیاسی محاذ پر ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش تیز ہوگئی وہیں طلبا میں زبردست غم و غصہ پھیلتا نظر آیا ۔ طلبہ نے انصاف اور خاطیوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے اتوار کو پر زور احتجاج کیا ۔ اس دوران پولس کے ساتھ جھڑپ کی وجہ سے کئی طلباء گرفتار بھی کئے گئے ۔ (جاری)
پولس نے بتایا کہ سنیچر کو شام 7 بجے اس معاملے کی اطلاع ملنے کے بعد این ڈی آر ایف کو بلایا گیا ۔ جس نے تہہ خانے کو لائبریری کا حصہ تھا یہاں سے تین طلباء کی لاشیں 14 طلباء کو بحفاظت باہر نکالا ، فوت ہونے والے طلباء کی شناخت شریا یادو (یوپی) ، تانیہ سونی (تلنگانہ) ، نوین دلوین (کیرالا) ، کے طور پر ہوئی ، حاصل تفصیلات کے مطابق تہہ خانے میں کوچنگ سینٹر کی لائبریری غیر قانونی تھی ، بارش کے دوران بجلی منقطع ہو جانے کی وجہ سے لائبریری کا بائیو میٹرک گیٹ جام ہوگیا تھا ، طلباء اندھیرے میں لائبریری میں پھنسے ہوئے تھے ، ابتدائی اوقات میں پانی رستا رہا ، لیکن جب گیٹ پر پریشر بڑھ گیا تو قریب دو سے تین منٹ میں لائبریری میں 10 سے 12 فٹ پانی بھر گیا اور گیٹ ٹوٹ گیا ۔ (جاری)
جن طلباء کو بحفاظت نکالا گیا انہوں نے بتایا کہ پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ سیڑھیاں چڑھنا مشکل تھا ، پولس نے راؤ کوچنگ کلاس کے مالک ابھیشیک گپتا کوآرڈینیٹر دیش پال سنگھ کو گرفتار کر لیا ہے۔ کورٹ نے انہیں 14 دنوں کی مجسٹریٹ کسٹڈی کا حکم سنایا ۔دہلی کے ایل جی وی کے ، سکسینہ نے ڈویژنل کمشنر سے اس معاملے پر منگل تک رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ تہہ خانے لائبریری بنانے کی اجازت نہیں لی گئی تھی ۔ (جاری)
اپنے تین ساتھیوں کی موت کے بعد دہلی میں آئی اے ایس کی تیاری کرنے والے دیگر طلبہ نے اتوار کو راجیندر نگر پہنچ کر پر زور احتجاج کیا ۔ انہوں نے قرول باغ میٹرو اسٹیشن سے متصل روڈ جام کردیا جس کی وجہ سے ٹریفک کے مسائل بھی پیدا ہوئے ، پولس نے جب انہیں ہٹانے کی کوشش کی تو جھڑپ جیسی کیفیت ہوگئی ۔ جس کی وجہ سے دیگر کئی طلباء کو پولس نے گرفتار کرلیا ۔
0 تبصرے