بہار و آندھرا پردیش پر مہربانی کا نرملا سیتارمن نے دیا جواب، کہا : آپ کی سرکار میں تو....

 

نئی دہلی : لوک سبھا میں بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن نے حکومت پر شدید حملہ کیا تھا۔ یہ الزام لگایا تھا کہ حکومت اپنے اتحادیوں جے ڈی یو اور ٹی ڈی پی کے سامنے جھک گئی ہے۔ بجٹ کا زیادہ تر حصہ بہار اور آندھرا پردیش کے درمیان تقسیم کیا گیا۔ یہاں تک کہا گیا کہ بجٹ تقریر میں کئی ریاستوں کے نام تک نہیں لئے گئے۔ اب بجٹ پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یو پی اے حکومت میں کیا ہوا کرتا تھا۔(جاری)

سیتا رمن نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ تقریر میں ریاستوں کا نام نہ لینے کے بارے میں گمراہ کن پروپیگنڈہ پھیلایا ہے۔ بجٹ تقریر میں کسی بھی ریاست کا نام نہ لینے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ اس ریاست کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ ایسا بھی نہیں ہے کہ اس ریاست کو پیسہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ بجٹ میں حکومت نے تمام ریاستوں کو یکساں طور پر دیکھا ہے۔ کسی بھی شعبے میں کوئی کٹوتی نہیں کی گئی ہے۔(جاری)

وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ اگر میں 2004-2005، 2005-2006، 2006-2007، 2007-2008 کی بجٹ تقریروں کی بات کروں تو 2004-2005 کے بجٹ میں 17 ریاستوں کے نام نہیں لیے گئے تھے۔ میں یو پی اے حکومت کے ارکان سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا اس وقت ان 17 ریاستوں میں پیسہ نہیں گیا ؟ 2009-2010 میں یو پی اے حکومت کے دوران صرف بہار اور اتر پردیش کا ہی ذکر ہوا تھا۔ 26 ریاستوں کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔(جاری)

اس موقع پر نرملا سیتارمن نے ملک میں روزگار کی صورتحال سے متعلق اٹھائے گئے سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ انہوں نے کہا کہ ایس بی آئی کی رپورٹ کے مطابق 2014 سے 2023 تک ہندوستان میں 12.5 کروڑ ملازمتیں پیدا ہوئیں۔ جبکہ یو پی اے حکومت کے 10 سالوں میں صرف 2.9 کروڑ نوکریاں دی گئیں… اپوزیشن کو روزگار کے معاملے پر بار بار جھوٹا پروپیگنڈہ پھیلانا بند کرنا چاہیے۔(جاری)

اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر آپ لوگوں میں خوف پھیلانا چاہتے ہیں تو آپ اعداد و شمار کو توڑ مروڑ سکتے ہیں۔ بجٹ میں کسی ریاست کو نظر انداز نہیں کیا گیا۔ ہم نے کیرالہ میں ایک بڑے ہائی وے پروجیکٹ کو منظوری دی ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے