مہاراشٹر سرکار کیلئے آخری موقع ! منوج جارنگے اب پھر سے اور پہلے سے زیادہ مضبوط حوصلے اور طاقت کیساتھ شروع کرینگے اس دن سے احتجاج

 

اورنگ آباد : مراٹھا ریزرویشن کا مطالبہ کرتے ہوئے منوج جارنگے نے ایک بار پھر انشن کا انتباہ دیا ہے۔  انہوں نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ اگر حکومت 13 جولائی کی آدھی رات تک مراٹھوں کو ریزرویشن دینے میں ناکام رہی تو وہ 20 جولائی سے غیر معینہ مدت کے لیے انشن شروع کریں گے۔  جارنگے نے مراٹھوں سے تحریک کے اگلے مرحلے کے لیے ممبئی میں جمع ہونے کی اپیل کی ہے، جس کے پروگرام کا اعلان 20 جولائی کو کیا جائے گا۔ (جاری)

ایک ماہ ختم ہو گیا
آپ کو بتا دیں کہ چھترپتی سمبھاج نگر میں ایک ریلی میں انہوں نے کہا کہ اگر آدھی رات تک ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو 20 جولائی کو جالنا ضلع کے انتروالی سرتی گاؤں میں مراٹھا ریزرویشن کے لیے احتجاج دوبارہ شروع ہو جائے گا۔  انہوں نے کہا کہ مراٹھا ریزرویشن کو نافذ کرنے کے لیے حکومت کی ایک ماہ کی مہلت ختم ہو گئی ہے۔  میں حکومت سے کہتا ہوں کہ مراٹھا برادری کے نو مطالبات پورے کیے جائیں۔  یہ صرف پہلے مرحلے کا اختتام ہے۔" (جاری)

ممبئی میں بھی مظاہرہ کیا جائے گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ اگر حکومت ہفتہ کی رات تک ریزرویشن دینے میں ناکام رہتی ہے تو 20 جولائی کو دوبارہ احتجاج شروع کیا جائے گا اور وہ ممبئی میں ہونے والے احتجاج میں بھی شامل ہوں گے۔  جارنگ دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے تمام کنبیوں (کسانوں) اور ان کے 'خون کے رشتہ داروں' کو مراٹھا کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے احتجاج کی قیادت کر رہے ہیں۔ (جاری)

حکومت کے لیے آخری موقع
جارنگے نے کہا، ’’ہم ممبئی نہیں آنا چاہتے اور ان کے 288 امیدواروں کو ہرانا نہیں چاہتے۔  حکومت کے لیے یہ آخری موقع ہے۔  میں چاہتا ہوں کہ ریاست کی طاقت غریب مراٹھا برادری کے ہاتھ میں رہے۔'' زرنج نے اعلان کیا کہ وہ اگلے ہفتے کو مزید اقدامات کی نقاب کشائی کریں گے۔  انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مراٹھواڑہ سے مراٹھا نکلے تو ممبئی کے باشندوں کو شہر چھوڑنا پڑ سکتا ہے۔ (جاری)

جارنگے نے الیکشن لڑنے پر بھی کہا
منوج جارنگے پاٹل نے کہا، "اگر ریزرویشن نہیں دیا جاتا ہے اور مراٹھا کمیونٹی کے لوگ ممبئی پہنچ جاتے ہیں، تو انہیں رہائش کے لیے 300 کلومیٹر کا علاقہ درکار ہوگا۔  جس دن میں غیر معینہ مدت کا روزہ شروع کروں گا، اس دن اعلان کروں گا کہ الیکشن لڑوں گا یا 288 امیدواروں کو شکست دوں گا اور ممبئی جانے کی تاریخ بھی بتاؤں گا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے