مظفر نگر: یوگی حکومت کے اتر پردیش میں کانوڑ یاترا کے روٹ پر کھانے کی دکانوں کے باہر دکاندار کا نام لکھنے کے حکم کے بعد ہنگامہ مچا ہوا ہے۔ دریں اثنا راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے سربراہ اور مرکزی وزیر مملکت آزادانہ چارج جینت چودھری نے اس پورے تنازعہ پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانوڑ لے جانے والے شخص یا سیوادار کی کوئی شناخت نہیں ہوتی ہے۔(جاری)
جینت چودھری نے کہا کہ کوئی بھی مذہب یا ذات کی بنیاد پر خدمت نہیں لیتا۔ اس معاملے کو مذہب اور ذات سے بھی نہیں جوڑا جانا چاہئے۔ ہر کوئی اپنی دکانوں پر نام لکھ رہا ہے، میک ڈانلڈ اور برگر کنگ کیا لکھے گا ؟ حکومت نے زیادہ غور و خوض کے بعد یہ فیصلہ نہیں کیا۔ اب جب کہ فیصلہ ہو چکا ہے، ہم اس پر قائم ہیں۔
(جاری)
اب تک بی جے پی کے چار اتحادیوں نے کانوڑ یاترا کے دوران دکانوں کے نام لکھنے کے فیصلے کی مخالفت کی ہے۔ اس میں نیا نام این سی پی کا ہے۔ اس سے پہلے جے ڈی یو، ایل جے پی پاسوان اور آر
ایل ڈی اس فیصلے کی مخالفت کرچکے ہیں ۔(جاری)
تنازعہ کیوں ہورہا ہے؟
خیال رہے کہ اتر پردیش کی یوگی حکومت نے کانوڑ یاترا روٹ پر دکانداروں کے لیے ایک حکم جاری کیا ہے۔ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سبھی دکانوں اور گاڑیوں پر اپنے نام لکھیں تاکہ کانوڑ یاتریوں کو معلوم ہو سکے کہ وہ کس دکان سے سامان خرید رہے ہیں۔ وزیراعلی کے دفتر نے کہا ہے کہ پورے اترپردیش میں کانوڑ راستوں پر کھانے پینے کی دکانوں پر نام کی پلیٹیں لگانی ہوں گی اور دکانوں پر مالک، آپریٹر کا نام اور شناخت لکھنی ہوگی۔
0 تبصرے