نئی دہلی : ملک کے دارالحکومت دہلی اور اس کے آس پاس کے عوام کو گزشتہ کئی روز سے شدید گرمی کا سامنا تھا۔ دہلی این سی آر کے مختلف علاقوں میں چھٹ پٹ بارش ہو رہی تھی، لیکن اس طرح کی بارش نہیں ہو رہی تھی جیسی مانسون میں ہونی چاہئے تھی، جس کے باعث شدید گرمی نے لوگوں کا جینا محال کر دیا تھا۔ اے سی، پنکھے یا کولر سے ہٹتے ہی لوگوں کو پسینہ آنے لگتا تھا۔ اب بدھ 31 جولائی 2024 کو شام دیر گئے موسلا دھار بارش ہوئی۔ اتنی بارش ہوئی کہ نہ صرف دہلی بلکہ آس پاس کے علاقوں میں بھی عام زندگی پٹری سے اتر گئی۔ دہلی میں ایک گھنٹے میں 112 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔(جاری)
حالات کے پیش نظر ہندوستانی محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کو ریڈ الرٹ جاری کرنا پڑا۔ آئی ایم ڈی کے معیارات کے مطابق اگر ملک کے کسی بھی حصے میں 1 گھنٹے میں 100 ملی میٹر یا اس سے زیادہ بارش ریکارڈ کی جاتی ہے، تو اسے کلاوڈ برسٹ یعنی بادل پھٹنے کی کٹیگری میں رکھا جاتا ہے۔ حالانکہ آئی ایم ڈی کی جانب سے اس حوالے سے ابھی تک کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے۔(جاری)
بدھ کی شام دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں بھاری سے بہت تیز بارش ہوئی۔ ملک کے دارالحکومت میں ایک گھنٹے کے دوران 100 ملی میٹر سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔ جس کی وجہ سے شہر کے مختلف علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔ سڑکیں مکمل طور پر پانی میں ڈوب گئیں۔ اس کے بعد محکمہ موسمیات کو ریڈ الرٹ جاری کرنا پڑا۔ اس کے ساتھ ہی نیشنل فلش فلڈ گائیڈنس بلیٹن نے دہلی کو تشویش کے علاقوں کی فہرست میں شامل کرلیا ہے۔ یہ اطلاع محکمہ میسم کے دفتر نے دی ہے۔(جاری)
دوسری جانب موسلادھار بارش اور پانی جمع ہونے سے ٹریفک کا نظام بھی مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا۔ لوگ دہلی سے نوئیڈا، گروگرام اور غازی آباد تک گھنٹوں ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔ علاوہ ازیں دہلی ایئرپورٹ کے ذرائع کے مطابق بھاری بارش کی وجہ سے بدھ کی شام کو دہلی ہوائی اڈہ پر اترنے والی تقریبا 10 فلائٹس کو ڈائیورٹ کردیا گیا ہے ۔ نیز دہلی میں تین عمارتوں کے منہدم ہونے کی بھی خبریں ہیں ۔(جاری)
ادھر انڈین میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ (آئی ایم ڈی) نے آٹومیٹک ویدر اسٹیشن نیٹ ورک سے حاصل کردہ بارش کے ریکارڈ کے حوالے سے اہم معلومات دی ہیں۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ وسطی دہلی کے پرگتی میدان آبزرویٹری میں ایک گھنٹے میں 112.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
0 تبصرے