ہائی کورٹ کے فیصلے نے کیا مہاراشٹر کی خواتین کو بے حد خوش ، اس تاریخ سے پہلے اکاؤنٹ میں آئیں گے 1500 روپئے

 

بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر کی شندے حکومت کو بڑی راحت دیتے ہوئے "لاڈلی بہنا" اسکیم پر پابندی لگانے سے انکار کر دیا ہے۔  جج نے درخواست کی فوری سماعت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ درخواست سننے میں اتنی جلدی کیوں ہے؟  درخواست میں کہا گیا کہ لاڈلی بہنا یوجنا کیوں؟ یہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں کا ضیاع ہے اور اس سے خزانے پر بڑا بوجھ پڑے گا۔  درخواست میں 14 اگست کو سرکاری خزانے سے "لاڈلی بہنا یوجنا" کی پہلی قسط پر روک لگانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ نئی ممبئی کے ایک چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ نے مفاد عامہ میں عرضی دائر کی تھی۔  اس درخواست کی سماعت چیف جسٹس دیویندر کمار اپادھیائے کی عدالت میں ہوئی۔  اس معاملے کی اگلی سماعت منگل 6 اگست کو ہوگی۔(جاری)

شندے حکومت کے لیے اسکیم کیوں اہم ہے؟

مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ایکناتھ شندے کی حکومت کئی نئی اسکیمیں لے کر آئی ہے۔  ان میں لاڈلی بہنا یوجنا سب سے اہم ہے۔  اس اسکیم کے تحت ریاست کی تمام اہل خواتین کو ہر ماہ 1500 روپے دیے جائیں گے۔  اس طرح کی اسکیم مدھیہ پردیش میں پہلے سے چل رہی ہے۔  شیوراج سنگھ چوہان نے یہ اسکیم اسمبلی انتخابات سے شروع کی تھی اور وہ بھاری اکثریت سے الیکشن جیتنے میں کامیاب رہے تھے۔  ایسے میں ایکناتھ شندے بھی دوبارہ الیکشن جیتنے کے لیے شیوراج کے راستے پر چل رہے ہیں۔(جاری)

فائدہ کس کو ملے گا؟

صرف مہاراشٹر کی رہنے والی خواتین کو ہی اس اسکیم کا فائدہ ملے گا۔  یہ اسکیم 21 سے 60 سال کی خواتین کے لیے ہے۔  اسکیم کا پیسہ صرف اکاؤنٹ میں آئے گا اور اگر خاتون کے گھر کا کوئی فرد سرکاری ملازمت میں ہے یا انکم ٹیکس ادا کرتا ہے تو اسے اس اسکیم کا فائدہ نہیں ملے گا۔  اس کے ساتھ خواتین کو آدھار کارڈ، ووٹر شناختی کارڈ، پین کارڈ، ڈومیسائل سرٹیفکیٹ، پاسپورٹ سائز فوٹو، بینک پاس بک اور آدھار سے منسلک موبائل نمبر بھی فراہم کرنا ہوگا۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے