مالیگاوں / شہر کو پانی سپلائی کرنے والے ڈیموں کی سطح آب میں بتدریج اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ گرچہ ڈیموں کی سطح آب بھی اتنی نہیں ہوسکی ہے کہ موسم اور گرنا ندی میں اضافی پانی چھوڑا جائے۔ البتہ پوند ڈیم سے گرنا ندی میں جو پانی بہہ رہا ہے اس سے گرنا ندی کی سطح آب میں روزانہ کچھ نہ کچھ اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ ڈیموں کے اعداد و شمار کی تفصیلات کے حوالے سے بات کریں تو گرنا ڈیم میں 18فیصد ، چنکاپور ڈیم میں 57 فیصد اور ہرن باری ڈیم میں اس وقت 72 فیصد ذخیرہ آب ہوچکا ہے ۔(جاری)
کارپوریشن کی ملکیت والے تلواڑہ ڈیم جس پر ان دنوں سیاست عروج پر ہے یہاں 85 فیصد ذخیرہ آب موجود ہے ۔ شہر میں ان دنوں تین دن ناغہ سے پانی دیا جارہا ہے دو دن ناغہ سے پانی دیئے جانے کی بات کی جائے تو تلواڑہ ڈیم کا موجودہ پانی کم از کم ڈھائی ماہ کارگر رہے گا ۔ بارش کا سلسلہ جاری ہے لہذا کارپوریشن انتظامیہ ، محکمہ آب رسانی تین دن ناغہ والے فیصلے پر غور کرے اور نہیں تو ایک دن ناغہ سے تو کم از کم دو دن ناغہ سے شہریان کو پانی میسر کرے ۔ (جاری)
کارپوریشن کی ملکیت کے تلواڑہ ڈیم کا موجود پانی کم از کم ڈھائی ماہ کارگر رہیگا ۔ بارش کا سلسلہ جاری ہے اس کی سطح آب میں اضافہ ہی ہوگا ۔ اور پھر موسم ندی پر واقع ہرن باری ڈیم جو اس وقت 87 فیصد ذخیرہ آب ہوچکا ہے اگر اسی طرح بارش کا سلسلہ جاری رہا تو عنقریب ہرن باری ڈیم چھلک جائیگا ۔ چونکہ ہرن باری ڈیم میں کھڑکیاں نہیں ہیں اسلئے پانی بہہ کر موسم ندی کا رخ کریگا ۔ وہیں مالیگاوں شہر سے گزرنے والی موسم ندی میں امکان ہے کہ جاری ہفتے کے آخر تک پانی پہنچ جائے اور پھر گرنا ندی سے ہوتے ہوئے یہ پانی گرنا ڈیم کی سطح آب میں بھی اضافہ کریگا ۔ (جاری)
وہیں چنکاپور ڈیم اس وقت 50 فیصد سے زیادہ بھر چکا ہے اس پٹے پر بھی دو چار دنوں کی بارش سے ڈیم چھلکنے کا امکان ہے ۔ اور پھر گرنا ندی میں مزید پانی چھوڑا گیا تو گرنا ڈیم کی سطح آب میں اضافہ ہوگا ۔ اس طرح کی صورت حال کے تناظر میں شہر میں پانی سپلائی کرنے والے نظام پر از سر نو غور و خوض کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس طرح کا مطالبہ شہری اور عوامی سطح پر کیا جارہا ہے تو سیاسی پارٹیاں اور عوامی نمائندے کیوں خاموش ہیں ؟؟؟.....
0 تبصرے