جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کانوٹیفکیشن جاری، 18ستمبر کو ہوگی ووٹنگ ، جانیئے کب آئینگے نتیجے

 

الیکشن کمیشن نے 19 اگست کو اعلان کیا تھا کہ جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں انتخابات ہوں گےجس میں 90 نشستوں پر انتخابات ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کے لیے 18 ستمبر، دوسرے مرحلے کے لیے 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور انتخابات کے نتائج 4 اکتوبر کو سامنے آئیں گے۔(جاری)

الیکشن کمیشن نے منگل کو جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کا نوٹیفکیشن جاری کیا، جس میں 24 حلقوں میں 18 ستمبر کو پولنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی امیدواروں کی نامزدگی کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ پہلے مرحلے کے لیے نامزدگی کی آخری تاریخ 27 اگست ہے جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 اگست کو ہوگی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 30 اگست ہے اور ووٹنگ کی تاریخ 18 ستمبر ہے۔(جاری)

پہلے مرحلے میں کہاں ووٹنگ ہوگی؟

پہلے مرحلے میں وادی کے 16 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ ہو گی ۔یہ سبھی جنوبی کشمیر میں ہیں جبکہ آٹھ یونین ٹیریٹری کے جموں ڈویژن میں ہیں۔ ان 24 سیٹوں میں پامپور، ترال، پلوامہ، راج پورہ، زینا پورہ، شوپیاں، ڈی ایچ پورہ، کولگام، دیوسر، دورو، کوکرناگ (ایس ٹی)، اننت ناگ ویسٹ، اننت ناگ، سری گفوارہ۔بجبہاڑہ، شانگاس۔اننت ناگ ایسٹ اور پہلگام وادی کشمیر شامل ہیں۔ جموں ڈویژن میں اندروال، کشتواڑ، پدر۔ناگاسینی، بھدرواہ، ڈوڈا، ڈوڈا ویسٹ، رامبن اور بانہال شامل ہیں۔(جاری)

جموں و کشمیر میں کتنے ووٹر ہیں؟

ووٹنگ کا وقت صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک مقرر کیا گیا ہے تاہم جموں و کشمیر میں یہ انتخاب اس لیے بھی خاص ہے کہ اس خطے میں 10 سال بعد انتخابات ہوں گے اور آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد پہلی بار لوگ ووٹ ڈالیں گے۔ عوامی حکومت بنائیں گے۔ جموں و کشمیر میں ووٹروں کی تعداد 87.09 لاکھ ہے۔ اس میں 20 لاکھ سے زیادہ نوجوان ووٹر ہیں۔ اس کے علاوہ کل پولنگ اسٹیشن 11838 بوتھ ہوں گے۔(جاری)

-2014 میں انتخابات ہوئے۔

اس سے پہلے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے سے پہلے سال 2014 میں اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔ تب 83 نشستیں تھیں۔ اس الیکشن میں محبوبہ مفتی کی پارٹی نے 28 اور بی جے پی نے 25 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی اور پھر محبوبہ مفتی کی قیادت میں پی ڈی پی ۔ بی جے پی مخلوط حکومت بنی تھی۔ یہ اتحاد 2018 میں ٹوٹ گیا اورجموں وکشمیر میں صدر راج نافذ کردیاگیاتھا۔ بعد میں 5 اگست 2019 کو جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ہٹا دیا گیا، جس کے بعد اب جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات ہوں گے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے