نئی دہلی: مرکزی حکومت نے سال 2025 کے لیے حج پالیسی کا اعلان کر دیا ہے جس میں کئی اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ نئی پالیسی کے مطابق، انڈین حج کمیٹی کو مختص عازمین حج کے کل کوٹے کا 70 فیصد حصہ دیا جائے گا جبکہ باقی 30 فیصد کوٹہ پرائیویٹ حج گروپ آرگنائزرز کو دیا جائے گا۔ گزشتہ سال یہ کوٹہ بالترتیب 80-20 کا تھا۔(جاری)
عمر کی حد میں تبدیلی اور ترجیحات:
نئی پالیسی میں 65 سال سے زیادہ عمر کے عازمین حج ، محرم کے بغیر سفر کرنے والی خواتین اور عام زمرے کے لیے ترجیحی ترتیب میں تبدیلی کی گئی ہے۔ 2024 کی پالیسی میں 70 سال سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جاتی تھی۔(جاری)
اہم تبدیلیاں:
65 سال سے زائد عمر کے افراد: نئی پالیسی کے تحت 65 سال یا اس سے زیادہ عمر کے درخواست دہندگان جو حج پر جانا چاہتے ہیں، وہ اب اکیلے حج پر نہیں جا سکیں گے۔ ان کے لیے ضروری ہو گا کہ وہ اپنے ساتھ کسی رشتہ دار کو بطور مددگار لے جائیں۔
غیر محرم خواتین: غیر محرم کیٹیگری میں 65 سال یا اس سے زائد عمر کی خواتین کے لیے اپنے ساتھ خاتون ساتھی کو لے جانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
زندگی میں ایک بار حج: حج کمیٹی کے ذریعے زندگی میں صرف ایک بار حج کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
خادم الحجاج کا نام: نئی پالیسی میں خادم الحجاج کا نام تبدیل کر کے اسٹیٹ حج انسپکٹر کے نام سے موسوم کیاگیا ہے(جاری)
پرائیویٹ حج گروپوں کا کردار:
نئی پالیسی میں پرائیویٹ حج گروپوں کو 30 فیصد کوٹہ دیا گیا ہے جس سے عازمین حج کو مزید اختیارات حاصل ہوں گے اور وہ مختلف پیکجز میں سے انتخاب کر سکیں گے۔
وزارت اقلیتی امور کا بیان:
وزارت اقلیتی امور کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی پالیسی کا مقصد عازمین حج کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اور ان کے سفر کو آسان بنانا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حکومت یہ بھی چاہتی ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگ حج کے فریضے کو ادا کر سکیں۔(جاری)
عازمین حج کا ردعمل:
نئی پالیسی کے بارے میں عازمین حج کا ردعمل مختلف ہے۔ کچھ لوگ ان تبدیلیوں سے خوش ہیں جبکہ کچھ لوگ ان پر اعتراض کر رہے ہیں۔نئی حج پالیسی میں کی گئی تبدیلیوں سے یہ واضح ہے کہ حکومت عازمین حج کے لیے سہولیات میں اضافہ کرنے کے لیے مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ آئندہ سالوں میں حج پالیسی میں مزید تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔
0 تبصرے