سال 2047 تک 55 ہزار عرب ڈالر پر پہنچ جائیگی ہماری ڈی جی پی ! ہر 6 سال میں دوگنی ہوگی ہندوستانی معیشت : کرشنا مورتی سبرامنیم

 

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کرشنامورتی سبرامنیم نے بدھ کو کہا کہ اگر ڈالر کے لحاظ سے ترقی کی شرح 12 فیصد پر برقرار رہی تو ہندوستانی معیشت کا حجم 2047 تک 55 ٹریلین ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔  انہوں نے انڈسٹری باڈی سی آئی آئی کے ایک پروگرام میں کہا کہ سال 2016 سے مہنگائی کا ہدف مقرر کرنے سے ملک میں افراط زر کی شرح کو اوسطاً پانچ فیصد تک لانے میں مدد ملی ہے۔  سبرامنیم، جو 2018 سے 2021 تک چیف اکنامک ایڈوائزر تھے، نے کہا کہ 2016 سے پہلے مہنگائی کی اوسط شرح 7.5 فیصد تھی۔(جاری)

معیشت کا حجم ہر 6 سال بعد دوگنا ہو جائے گا۔

 انہوں نے کہا کہ اگر حقیقی شرح نمو آٹھ فیصد اور افراط زر کی شرح پانچ فیصد پر برقرار رہی تو مارکیٹ کی قیمتوں پر شرح نمو 13 فیصد رہنے کی توقع ہے۔  سبرامنیم نے کہا، "طویل عرصے میں، ڈالر کے مقابلے میں ہندوستانی کرنسی کی شرح تبادلہ میں ایک فیصد سے بھی کم کمی کا اثر معیشت کے بنیادی اصولوں پر پڑے گا، اس تناظر میں، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی حقیقی ترقی" ڈالر کے لحاظ سے شرح 12 فیصد ہو جائے گی ایسی صورت میں معیشت کا حجم ہر چھ سال بعد دوگنا ہو جائے گا۔ (جاری)

 جی ڈی پی 2047 میں 55000 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گی۔

 سبرامنیم نے کہا، "معیشت کا موجودہ حجم 3,800 بلین ڈالر ہے۔ سال 2047 میں اس کے 55,000 بلین ڈالر تک پہنچنے کا تخمینہ ہے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی حقیقی معنوں میں یعنی بنیادی قیمت پر آٹھ فیصد کی شرح سے ترقی کی امید ہے۔" سبرامنیم کے مطابق، ترقی یافتہ معیشتوں میں ترقی کا واحد ذریعہ ہندوستانی معیشت کا نصف سے دو تہائی حصہ اب بھی غیر منظم ہو گا، "سبرامنیم نے کہا۔  لیکن دوسرے ممالک کے مقابلے ہندوستان کے منظم شعبے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کی گنجائش ابھی باقی ہے۔"


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے