شہزاد علی نے 20 کروڑ میں بنائی تھی حویلی ، چلایا گیا بلڈوزر

 

چھتر پور: پولیس پر پتھراؤ کرنے والے ملزم حاجی شہزاد علی کے گھر کا آخری ستون بھی گرا دیا گیا اور اب اس کا عالیشان محل زمین بوس کر دیا گیا ہے۔  گزشتہ روز پولیس نے ان کے عالیشان مکان پر بلڈوزر کارروائی کی تھی۔  تقریباً بیس کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والے محل کو بلڈوزر کی کارروائی کے بعد فوری طور پر ملبے کا ڈھیر بنا دیا گیا۔  چھتر پور کے نیا محلہ میں شہزاد علی کا عالیشان گھر تیار کیا جا رہا تھا۔  آپ کو بتاتے چلیں کہ پولیس پر پتھراؤ کرنے والے ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جا رہی ہے۔  کارروائی سے قبل حاجی شہزاد علی کے گھر کو زمین بوس کر دیا گیا ہے۔  زمین بوس ہونے والی شہزاد کی حویلی کے اندرونی حصے کا سامان بیرون ملک سے لایا گیا تھا۔(جاری) 

حاجی شہزاد علی کی حویلی گزشتہ سات سال سے تعمیر ہو رہی تھی اور مکمل ہونے کے بعد عالیشان نظر آ رہی تھی۔  اس میں داخلہ کا کام ابھی جاری تھا۔  بتایا جا رہا ہے کہ اس حویلی کی بنیاد تقریباً 20 ہزار مربع فٹ تھی اور اسے بنانے میں 10 کروڑ روپے خرچ ہوئے تھے۔  شہزاد کی اس حویلی میں بہترین کوالٹی کا سنگ مرمر نصب کیا گیا تھا۔  حویلی کی بنیاد بہت مضبوط تھی جس میں کئی ستون نصب تھے۔  یہی وجہ تھی کہ اس حویلی کو زمین بوس کرنے میں تقریباً 6 گھنٹے اور تین جے سی بی مشینیں لگیں۔(جاری)


 شہزاد کا محل کچھ ہی دیر میں کھنڈر بن گیا۔

 اس عالیشان حویلی کا نقشہ بھی بیرون ملک سے ڈیزائن اور منگوایا گیا تھا۔  مقامی لوگوں نے بتایا کہ حاجی شہزاد علی کے غیر ملکی روابط تھے اور وہ دبئی سمیت عرب ممالک کا اکثر دورہ کرتے تھے۔  لوگوں کا کہنا تھا کہ شہزاد اپنی حویلی کے اندرونی حصے کے لیے بیرون ملک سے قدیم اشیاء منگوایا کرتا تھا۔  حویلی کے کمروں میں فانوس اور بہت سے قیمتی مجسمے عرب اور دبئی سے لائے گئے تھے۔  کہا جاتا ہے کہ اس حویلی میں کئی خفیہ دروازے اور کیمرے بھی بنائے گئے تھے۔  کہا جاتا ہے کہ شہزاد نے یہ حویلی فلم ’صنم بے وفا‘ دیکھ کر بنائی تھی۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے