بدلا پور سانحہ میں آیا اچھال ، کانگریس نے 24 اگست کو مہاراشٹر بند کا اعلان کیا

 


 موصولہ تازہ ترین خبریں کے مطابق تھانے بدلہ پور میں دو نا بالغ بچیوں کی عصمت ریزی کے بعد مہا وکاس اگھاڑی نے مہایوتی حکومت کو گھیرنے کا کام کیا ہے اور 24 اگست کو اس سانحہ کے مد نظر مہاراشٹر بند کا اعلان کیا گیا ۔ اس ضمن میں مہاوکاس اگھاڑی کے لیڈران خصوصاً کانگریس کے نانا پٹولے ، ادھو ٹھاکرے گروپ کے سنجئے راوت ، راشٹروادی کانگریس کی جانب سے شرد پوار نے مہایوتی حکومت کے خلاف ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تھانے کے بدلا پور سانحہ کے بعد جو ریاست کی عوام میں غصہ دیکھا جارہا ہے یہ دراصل ریاست میں بدامنی کی پہلی سیڑھی ہے ۔
(جاری) 


 مزید کہا کہ ریاست کی بگڑتی صورتحال کے زمہ دار مہایوتی حکومت ہے ، ایسے میں ریاست مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ کو اپنے عہدے سے استعفی دے دینا چاہیئے ۔ریاست کی صورتحال نازک موڑ پر آگئی ہے ۔ ریاست میں بچیاں محفوظ نہیں ہیں ۔ جس کی زمہ دار حکومت ہے ۔وہیں بدلا پور کے بعد آکولہ میں بھی ایک اسکول ٹیچر پر چھ بچیوں کیساتھ غلط حرکت کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا اس پر بھی انہوں نے کہا کہ ریاست کے دیگر علاقوں میں بھی اسطرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں ۔(جاری)


 سپریا سولے نے مہایوتی کو بنایا نشانہ اور کہا کہ وزیر اعلیٰ کی لاڈلی بہنا اسکیم کے زریعے خواتین کو پیسے تو دیئے جارہے ہیں لیکن ریاست کی خواتین اور بچیاں محفوظ نہیں ہے ، حکومت کو پہلے اس پر قدغن لگانے کی ضرورت ہے اس کے بعد ریاست کی خواتین کی مدد کریں ۔ معلوم ہوکہ سپریا سولے نے یہ بات اپنے ٹوئیٹر ہینڈل پر کل دوپہر کو شئیر کی تھی ۔
 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے