بدلا پور جنسی استحصال معاملے میں ملزم کو 26 اگست تک پی سی میں رکھنے کا حکم ، 300 سے زائد مظاہرین پر ایف آئی آر درج

تھانے: ایک مقامی عدالت نے بدھ کے روز مہاراشٹر کے تھانے ضلع کے بدلا پور قصبے کے ایک اسکول میں دو لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار ایک شخص کی پولیس تحویل میں 26 اگست تک توسیع کر دی۔  ملزم کو بدھ کی صبح پولیس کی سخت حفاظت کے درمیان ضلع کے کلیان میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا۔  پولیس نے ملزم کو 17 اگست کو گرفتار کیا تھا۔  پولیس نے بتایا کہ شکایت کے مطابق ملزم نے اسکول کے بیت الخلا میں دونوں لڑکیوں کے ساتھ جنسی زیادتی کی تھی۔(جاری)

 300 مظاہرین کے خلاف ایف آئی آر

 اس کے ساتھ ہی پولیس نے بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر ریل روکو تحریک میں شامل 300 مظاہرین کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔  پولیس نے یہ مقدمات سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنے، پتھراؤ اور فساد پھیلانے کی کوشش جیسے سنگین الزامات کے تحت درج کیے ہیں۔  اس معاملے میں کلیان جی آر پی پولیس نے 22 مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔  گرفتار مظاہرین کو آج عدالت میں پیش کیا گیا۔  گرفتار ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔(جاری)

   گرفتار لوگوں کو آج کلیان ریلوے کورٹ میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔  مشتعل افراد کی وکیل نینا مراٹھے نے کہا کہ وہ جلد ہی ضمانت کی درخواست دیں گے۔   پولیس نے اس معاملے میں مزید تفتیش شروع کر دی ہے اور تحریک میں شامل دیگر لوگوں کی تلاش کی جا رہی ہے۔(جاری)

انٹرنیٹ خدمات آج بند ہیں۔

 بتادیں کہ اسکولی بچوں کے والدین اور مقامی شہریوں نے منگل کو بدلاپور اسٹیشن پر ریلوے ٹریک کو بلاک کردیا اور واقعے کے خلاف احتجاج میں مقامی اسکول کی عمارت میں توڑ پھوڑ کی۔  مظاہروں کے بعد، مہاراشٹر حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے سینئر آئی پی ایس (انڈین پولیس سروس) افسر آرتی سنگھ کی قیادت میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی تشکیل کا اعلان کیا۔(جاری)

 بڑے پیمانے پر مظاہروں کے پیش نظر بدھ کو شہر میں انٹرنیٹ خدمات معطل کر دی گئیں۔  حکام نے بتایا کہ منگل کو احتجاج کے دوران ریلوے اسٹیشن اور بدلا پور کے دیگر حصوں پر پتھراؤ کے واقعات میں سٹی پولیس کے کم از کم 17 اہلکار اور تقریباً آٹھ ریلوے پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ 

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے