اداکارہ اور ہماچل پردیش کے منڈی سے بی جے پی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ حال ہی میں کنگنا نے انسٹاگرام پر راہول گاندھی کی ایک ایڈیٹ شدہ تصویر شیئر کی تھی۔ ان کی یہ پوسٹ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہوئی۔ یہی نہیں سوشل میڈیا پر انہیں اس بات پر ٹرول بھی کیا گیا۔ اب کنگنا اس پوسٹ سے پھنس گئی ہیں۔ کنگنا کو ہتک عزت کا نوٹس ملا ہے۔(جاری)
-40 کروڑ روپے کا نوٹس
رپورٹس کے مطابق کنگنا کو 40 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا نوٹس بھیجا گیا ہے۔ کنگنا رناوت کے ذریعہ شیئر کی گئی راہول گاندھی کی ایڈیٹ شدہ تصویر میں کانگریس لیڈر کو کئی مذاہب سے متعلق چیزیں پہنے ہوئے دکھایا گیا ہے۔(جاری)
کنگنا رناوت نے پارلیمنٹ میں راہول گاندھی کی طرف سے دی گئی ذات شماری کے بعد اپنی ایڈٹ کی گئی تصویر شیئر کی۔ اس کے ساتھ ہی کنگنا نے لکھا تھا کہ جس شخص نے ذات پات پوچھے بغیر مردم شماری کرانی ہے وہ ذات ہے۔ اس پوسٹ کے بعد کنگنا رناوت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین سے لے کر سیاست دانوں تک، انہوں نے ایڈیٹ شدہ تصاویر شیئر کرنے پر اداکارہ اور ایم پی کو نشانہ بنایا۔ اب اس معاملے میں ان کے خلاف قانونی کارروائی بھی شروع کر دی گئی ہے۔(جاری)
کنگنا کے خلاف قانونی کارروائی
سپریم کورٹ کے سینئر وکیل نریندر مشرا نے کنگنا رناوت کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اداکارہ کے خلاف 40 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے والے نریندر مشرا نے کہا ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت کسی کی تصویر کو ایڈٹ کرنا یا چھیڑ چھاڑ کرنا غیر قانونی ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایسا کرنے سے راہل گاندھی کی شبیہ کو داغدار کیا گیا ہے اور ان کی عوامی سطح پر بدنامی ہوئی ہے۔(جاری)
منڈی کے ایم پی
کنگنا رناوت اس سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں ہماچل پردیش کے منڈی سے جیت کر بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ بن گئی ہیں۔ وہ ماضی میں بھی راہل گاندھی سمیت کانگریس پر حملہ کرتی رہی ہیں۔ کچھ عرصہ قبل جب راہل گاندھی نے پارلیمنٹ میں بھگوان سے جڑی کچھ تصویریں دکھائی تھیں تو اس پر کافی تنازعہ ہوا تھا۔ کنگنا رناوت نے راہل گاندھی پر بھی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ راہول گاندھی کی کوئی عزت نہیں ہے اور کل وہ کہہ رہے تھے کہ ہم شیو جی کے جلوس ہیں اور یہ چکرویہ ہے۔ اس کے علاوہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ نے راہل گاندھی کے ڈرگ ٹیسٹ کا بھی مطالبہ کیا تھا۔
0 تبصرے