تبدیل ہوئے 8 ریلوے اسٹیشنوں کے نام ، جانیئے کیسے اور کون بدلتا ہے نام ، کیا ہے پروسیس

 

لکھنؤ: اترپردیش میں لکھنؤ ڈویژن کے 8 ریلوے اسٹیشنوں کے نام منگل کو تبدیل کردیئے گئے۔  ناردرن ریلوے کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ قاسم پور ہالٹ کا نام اب جیس سٹی، جیس ریلوے اسٹیشن کا نام گرو گورکھ ناتھ دھام، مصرولی کا نام ما کالکان دھام، بنی ریلوے اسٹیشن کا نام سوامی پرمھانس، نہال گڑھ ہوگا۔ مہاراجہ کو بجلی پاسی کے نام سے، اکبر گنج کو ما اہوروا بھوانی دھام، وارث گنج کو امر شہید بھلے سلطان کے نام سے اور فرسات گنج کو تپیشور ناتھ دھام کے نام سے جانا جائے گا۔(جاری)

 آپ کو بتاتے چلیں کہ ان اسٹیشنوں کا نام سنتوں، آزادی پسندوں اور مقامی آشرموں کے نام پر رکھا گیا ہے۔  یہ پہلی بار نہیں ہے کہ ریلوے اسٹیشنوں کے نام تبدیل کیے گئے ہوں۔  اس سے قبل بھی کئی ریلوے اسٹیشنوں کے نام تبدیل کیے جا چکے ہیں۔  ایسے میں ہمارے ذہن میں ایک سوال ضرور پیدا ہوتا ہے کہ ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرنے کا حق کس کو ہے اور اسے کیسے تبدیل کیا گیا؟ (جاری)

ریلوے سٹیشنوں کے نام کیوں بدلے گئے؟

 ریلوے اسٹیشنوں کے نام تبدیل کرنے کی بہت سی مختلف وجوہات ہیں۔  اس وقت جن 8 اسٹیشنوں کے نام تبدیل کیے گئے ہیں ان کی ثقافتی شناخت اور ورثے کو برقرار رکھنے کے مطالبے کے بعد ان کے نام تبدیل کیے گئے ہیں۔  جیسا کہ مرکزی گرو گورکھ ناتھ دھام آشرم جیس ریلوے اسٹیشن کے قریب ہے، اس لیے یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ اسٹیشن کا نام آشرم کے نام پر رکھا جائے، جب کہ اکبر گنج اور فرست گنج ریلوے اسٹیشن کے قریب بھگوان شیو اور دیوی کالی کے بہت سے مندر ہیں، اس لیے ان کا نام تبدیل کیا جانا چاہیے۔ کالیکرن دھام، سوامی پرمہمس، ماں اہوروا بھوانی دھام اور تپیشورناتھ دھام ریلوے اسٹیشن رکھا گیا ہے۔  اسی طرح اسٹیشنوں کے نام بھی ان کی مانگ کے مطابق تبدیل کیے جاتے ہیں۔(جاری)

 عمل کیا ہے؟

 ریلوے بورڈ کو ریلوے اسٹیشن کا نام تبدیل کرنے کا حق نہیں ہے، بلکہ اسٹیشنوں کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ ریاستی حکومت کا ہے، وہی فیصلہ کرتی ہے کہ کس اسٹیشن کا نام تبدیل کرنا ہے۔  نام کا فیصلہ کرنے کے بعد، ریاستی حکومت اسے وزارت داخلہ، نوڈل منسٹری کو بھیجتی ہے، اور اس درخواست کو گرین سگنل ملنے کے بعد، نام کی تبدیلی کو منظوری دی جاتی ہے۔  لیکن یہ بات بھی ذہن میں رکھی جاتی ہے کہ جو نام تبدیل کیا جا رہا ہے اس نام کے ساتھ پہلے سے کوئی ریلوے سٹیشن نہیں ہونا چاہیے۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے