مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے نے راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان تنازعہ پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے ادھو کو شدید نشانہ بنایا۔ چیف منسٹر ایکناتھ شندے نے کہا کہ اس کی شروعات شیوسینا ادھو ٹھاکرے نے کی تھی۔ جب راج ٹھاکرے بیڈ کے دورے پر تھے۔ یہ ہمارے مہاراشٹر کا کلچر نہیں ہے۔ انہوں نے راج ٹھاکرے کے قافلے کو روک کر اس پر پتھر اور سپاری پھینک کر شروعات کی۔ کسی کو پسند نہیں آیا۔ یہ عمل کا ردعمل تھا۔(جاری)
شندے نے مزید کہا کہ جس دن سے ہماری حکومت قائم ہوئی، آپ ان لوگوں کی تقریریں دیکھیں، حکومت ایک مہینے میں گرے گی، 2 مہینے میں گرے گی۔ اب 2 سال ہو گئے ہیں، حکومت دن بدن مضبوط ہوتی جا رہی ہے۔ جس دن ہم نے اپنے نظریات کو ترک نہیں کیا ان کو اس قسم کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے کہ وہ اقتدار کی خاطر اپنے نظریات سے سمجھوتہ نہ کریں۔(جاری)
ادھو کے قافلے پر حملہ ہوا۔
شیوسینا یو بی ٹی کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر ہفتہ کی شام مہاراشٹر کے تھانے میں حملہ کیا گیا۔ اس معاملے میں ایم این ایس تھانے ضلع صدر اویناش جادھو کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اویناش جادھو کو مرکزی ملزم بنایا گیا ہے۔ اویناش پر ایم این ایس کارکنوں کے ذریعہ ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر حملہ کرنے اور احتجاج کو بھڑکانے کا الزام ہے۔ پولیس نے دو الگ الگ ایف آئی آر درج کی ہیں، جس میں کل 44 لوگوں کے خلاف انڈین جسٹس کوڈ کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ایم این ایس کارکنان پریتیش مورے، آکاش پوار، ارون جیٹلو اور منوج چوان کو ملزم بنایا گیا ہے۔(جاری)
راج ٹھاکرے کا ردعمل
اسی وقت، ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے 'ایکس' پر ایک پوسٹ میں ادھو ٹھاکرے کے قافلے پر حملے کو بیڈ میں ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کا ردعمل بتایا۔ انہوں نے اسے ایم این ایس کارکنوں کا ناراض ردعمل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ نے تھانے میں دکھا دیا ہے کہ اگر کوئی ہم پر انگلی اٹھائے گا تو آپ ایم این ایس کے انداز میں ’’ڈبل‘‘ جواب دیں گے۔ راج ٹھاکرے نے اب اپنے کارکنوں سے پرسکون رہنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا، مہاراشٹر کی سیاست میں ایسا ہونا درست نہیں ہے۔ ہمیں آئندہ اسمبلی انتخابات پرامن طریقے سے لڑنا ہوں گے۔ جہاں ضروری ہو، "ڈبل" خوراک بھی دی جائے گی۔
0 تبصرے