ڈیتھ چیمبر بن رہے ہیں کوچنگ سینٹرز ۔۔۔۔ راجندر نگر پر نوٹس لیتے ہوئے ایس سی کا جواب

 

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے راجندر نگر معاملے کا ازخود نوٹس لیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے پر مرکزی حکومت اور دہلی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے تبصرہ کیا کہ کوچنگ سینٹرز بچوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔ عدالت نے کہا کہ کوچنگ سینٹرز ڈیتھ چیمبر بن رہے ہیں۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو بتانے کیلئے کہا گیا ہے کہ اس نے اس طرح کے واقعات کو کم کرنے کے لیے اب تک کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔(جاری)

سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ واقعہ آنکھیں کھول دینے والا ہے اور کسی بھی ادارے کو اس وقت تک کام کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے جب تک وہ حفاظتی اصولوں پر عمل نہ کرے۔ بنچ نے کہا کہ یہ کوچنگ سینٹر ڈیتھ چیمبر بن گئے ہیں۔ کوچنگ ادارے آن لائن کام کر سکتے ہیں، جب تک کہ باوقار زندگی کے لیے حفاظتی اصولوں اور بنیادی اصولوں کی مکمل تعمیل نہ ہو۔ کوچنگ سینٹرز ملک کے مختلف حصوں سے آنے والے ایسپرینٹس کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔(جاری)

قابل ذکر ہے کہ جمعہ کو دہلی ہائی کورٹ نے اولڈ راجندر نگر کے  آر یو اے آئی ایس اسٹڈی سرکل میں تین طالب علموں کی موت کی تحقیقات دہلی پولیس سے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو سونپ دی تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ عوام کو جانچ پر کوئی شک نہیں رہے۔ مرنے والوں میں اتر پردیش کی شریا یادو (25)، تلنگانہ کی تانیا سونی (25) اور کیرالہ سے نیوین ڈیلوین (24) شامل ہیں۔(جاری)

اس سے قبل اتوار کو مظاہرین نے دہلی کوچنگ ایجوکیشنل سینٹر اینڈ ریگولیشن ایکٹ کے مسودے کو فوری طور پر جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ وہ اس بل کو پڑھ سکیں اور اس میں بہتری لا سکیں۔ 2 اگست کو دہلی کی وزیر تعلیم آتشی نے کہا کہ عآپ حکومت اور ایم سی ڈی راجندر نگر واقعہ میں مرنے والے طلباء کے لواحقین کو 10-10 لاکھ روپے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تین طلبہ کی یاد میں ایک لائبریری بنائی جائے گی ۔ عآپ ایم پی سنجے سنگھ ہر ایک کو ایک کروڑ روپے عطیہ کریں گے۔ دہلی حکومت کوچنگ اداروں کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اصول بنائے گی۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے