مہایوتی میں سیٹ شیئرنگ کو لیکر مچا ہنگامہ ، اسمبلی الیکشن میں اس نئے فارمولے پر کام کرنے کی ہدایت ! ۔

 

ممبئی: این ڈی اے یعنی گرینڈ الائنس نے مہاراشٹر میں اکتوبر نومبر میں مجوزہ اسمبلی انتخابات کی تیاری شروع کردی ہے۔  این ڈی اے میں سیٹوں کی تقسیم کو لے کر بات چیت کا پہلا دور ہوا ہے۔  ذرائع کے مطابق اس بات چیت میں یہ طے پایا ہے کہ گزشتہ 2019 کے اسمبلی انتخابات میں جس پارٹی نے سیٹیں جیتی تھیں ان سیٹوں پر ان کا حق ہوگا۔  کچھ سیٹوں پر جہاں موجودہ ایم ایل اے کی پوزیشن کمزور ہوگی، آپس میں فیصلہ کرکے تبدیلی کی جاسکتی ہے۔(جاری)

 گزشتہ انتخابات میں بھی یہی صورتحال تھی۔

 بی جے پی نے 2019 میں 105 سیٹیں جیتی تھیں۔  اس کے ساتھ دس آزاد ایم ایل اے بھی ان کے ساتھ تھے۔  موجودہ صورتحال میں بی جے پی کے پاس 103 ایم ایل اے ہیں جبکہ 10 آزاد ایم ایل اے حمایت میں ہیں۔  وہیں اجیت پوار کے پاس فی الحال 42 ایم ایل اے ہیں اور شندے شیوسینا کے پاس فی الحال 40 ایم ایل اے اور 10 آزاد ہیں۔  ایسے میں شندے گروپ کے پاس 50 ایم ایل اے ہیں جن میں سے ایک کی موت ہو چکی ہے۔  مہاوتی کے پاس کل 204 ایم ایل اے ہیں۔(جاری)

 اپوزیشن کے پاس 84 نشستیں ہیں۔

 اپوزیشن کے پاس 84 نشستیں ہیں۔  امیت شاہ اور بی جے پی کور کمیٹی کی میٹنگ میں ان 84 سیٹوں کو لے کر شدید بحث ہوئی ہے۔  پچھلے انتخابات میں، 84 سیٹوں میں سے، بی جے پی تقریباً 43 سیٹیں ہارنے کے بعد دوسرے نمبر پر کھڑی تھی، شندے شیوسینا کو 22، اجیت این سی پی کو 18 سیٹیں ملی تھیں۔  اس کا مطلب ہے کہ بی جے پی، شیو سینا اور این سی پی اپوزیشن کے پاس باقی رہنے والی ان سیٹوں پر دعویٰ کریں گے۔(جاری)


بی جے پی اتنی سیٹوں کا دعویٰ کر سکتی ہے۔

 اس کے مطابق بی جے پی 103+43 (جو سیٹیں ہارنے کے بعد بی جے پی دوسرے نمبر پر رہی) کا دعویٰ کر سکتی ہے، کل 156۔  جبکہ شندے شیو سینا 40+22 کل 62 سیٹوں کا دعویٰ کر سکتے ہیں اور اجیت این سی پی 42+18 کل 60 سیٹوں کا دعویٰ کر سکتی ہے۔  بی جے پی شیو سینا میں 10 آزاد ایم ایل ایز کو ایڈجسٹ کیا جائے گا۔  اس طرح سیٹ شیئرنگ فارمولے پر بحث جاری ہے۔  کچھ سیٹوں پر موجودہ ایم ایل اے کی پوزیشن اچھی نہیں ہے۔  وہاں سیٹوں کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے۔ (جاری)

 اجیت پوار نے بھی یہ بات کہی۔

 جمعہ کو اجیت پوار نے ناسک میں یہ بھی کہا کہ جیتنے والی پارٹی اس پارٹی سے الیکشن لڑے گی جس کے ایم ایل اے پچھلے انتخابات میں منتخب ہوئے تھے۔  ایسی میٹنگ میں اتفاق رائے ہو گیا ہے۔  جہاں کوئی امیدوار بہت کمزور پوزیشن میں ہو وہاں اس سیٹ پر باہمی رضامندی سے تبدیلی کی جا سکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق موجودہ نشستیں جس پارٹی کے پاس ہیں۔  مہاوتی جلد ہی تقریباً 200 ایسی سیٹوں کا اعلان کرے گی۔  تاکہ امیدواروں کو انتخابی مہم کے لیے کافی وقت مل سکے۔  باقی نشستوں کا اعلان بعد میں کیا جا سکتا ہے۔


ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے