رام گیری مہاراج کے گستاخانہ بیان پر بھڑکے ایم ایل اے مفتی اسمعیل ، آصف شیخ رشید اور مستقیم ڈگنیٹی (تفصیلی رپورٹ)

 

  مالیگاوں / گزشتہ دنوں مہاراشٹر کے ویجا پور میں رام گیری مہاراج نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت پر متنازعہ بیان دیا تھا ، اس کے بعد ریاست بھر کے مسلمانوں میں غصے کی لہر دوڑ گئی ، ریاست کے مسلمان حکومت سے یہ مطالبہ کررہے ہیں رام گیری مہاراج کو جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیئے ، معلوم ہوکہ ریاست مہاراشٹر میں اسمبلی انتخابات قریب ہیں جس کو لیکر ریاستی میں نفرت انگیز ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اسطرح کی چہ میگوئیاں بھی جاری ہیں ۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ریاست مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاوں میں کس قدر مہاراج کی گرفتاری کی مانگ کی جارہی ہے ۔ (جاری)

ایم ایل اے مفتی اسمعیل قاسمی نے رام گیری مہاراج پر کہا

رام گیری مہاراج کے متنازع بیان کے بعد مالیگاوں شہر مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے فوراً مذمت کرتے ہوئے مقامی پولس کو میمورنڈم دے کر مہاراج کی جلد گرفتاری کی مانگ کی ہے ۔ اور پریس کانفرنس سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہا ہم نفرت پھیلانے والے لوگوں کو یہ ایک بہت اچھا مدعہ مل گیا ہے ہمارے نبی کی شان میں گستاخی کرنے کا ، انہیں یہ معلوم ہے جب ہم ان کے نبی کے بارے میں کچھ کہیں گے تو ضرور مسلمان بھڑک اٹھے گیں اور قانون کو ہاتھ میں لینگے ۔ (جاری)

مفتی اسمعیل قاسمی نے مزید کہا کہ ریاست میں مہاراشٹر اسمبلی انتخابات بھی ہونے والے ہیں اور فرقہ پرست طاقتیں اپنے طور سے ریاست میں بد آمدنی پھیلانے کے موڈ میں ہے اور ریاست کے مسلمانوں کو الگ الگ طریقے سے پریشان کرنے کی پوری پوری کوشش کی جارہی ہے ۔ ایسے میں ہمیں قانون کو ہاتھ میں کہ لیتے ہوئے طریقے سے قانون کے دائرے میں رہ کر  مہاراج کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ۔ ہم کسی بھی حال میں ہمارے نبی کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے ۔ (جاری)

  ایکناتھ شندے کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دینا چاہیئے - سابق ایم ایل اے آصف شیخ رشید

  مالیگاوں شہر کے سابق رکن اسمبلی آصف شیخ رشید نے بھی رام گیری مہاراج کے خلاف پولس میں شکایت درج کرواتے ہوئے بیان دیا کہ ریاست میں نفرت پھیلانے والوں کی کوئی جگہ نہیں ہے ، بقول ان کے ، ابھی جلد ہی ریاست مہاراشٹر  کے سی ایم ایکناتھ شندے نے بیان دیا تھا کہ کسی بھی مہاراج کو گرفتار نہیں کیا جائیگا ، اس پر جواب دیتے ہوئے آصف شیخ نے کہا کہ سی ایم ایکناتھ شندے کو اسطرح کا بیان نہ دیتے ہوئے رام گیری پر کاروائی کرنے کی ضرورت ہے ، وہ ریاست کے سی ایم ہیں اور ان کی زبان سے اسے اسطرح کے الفاظ ذیب نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا ریاست کے ایک طبقے کو نشانہ بنایا جارہا ہے اور مسلمان اپنے نبی کی شان میں گستاخی ہرگز بیان نہیں کرنا چاہتا۔  بقول ان کے ، میں ریاست کے سی ایم ایکناتھ شندے کے اس بیان کی بھی مذمت کرتا ہوں ، مزید کہا کہ سی ایم کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیئے جو غلط کا ساتھ دینے کا کام کررہے ہیں ۔ (جاری)

مقامی سماج وادی مستقیم ڈگنیٹی نے کیا کہا ؟؟

مقامی سماج وادی یوا لیڈر مستقیم ڈگنیٹی نے بھی رام گیری مہاراج کے خلاف پولس میں شکایت درج کروائی اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ بد امنی پھیلانے والے ایسے شخص کو فوراً گرفتار جانا چاہیئے اور فوجداری کے نئے قانون کے مطابق کاروائی کی جانا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ ، فوجداری کا جو نیا قانون بنایا گیا ہے اس میں نفرت انگیز تقاریر کرنے کی سخت سزا سنائی گئی ہے ۔ اس کے مد نظر رام گیری مہاراج پر بھی کاروائی کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ریاست میں امن کا ماحول قائم رہ سکے ۔ (جاری)

معلوم ہوکہ مجلس اتحاد المسلمین اورنگ آباد کے سابق ایم پی امتیاز جلیل نے بھی رام گیری مہاراج کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں بد امنی پھیلانے کیلئے رام گیری کا یہ بیان کسی سیاسی پہلو سے کم نہیں ہے ۔ ہم قانون کے دائرے میں رہ کر مہاراج کے خلاف کارروائی کرینگے آج اورنگ آباد میں انہوں نے پولس کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے کہا کہ رام گیری کو جلد از جلد گرفتار کیا جانا چاہیئے تاکہ ریاست کا ماحول خراب نہ ہوسکے ۔



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے