ممبئی: ادھو ٹھاکرے نے بدلا پور معاملے پر 24 اگست کو مہاراشٹر بند کی کال دی تھی۔ تاہم مہاراشٹر بند کو لے کر بمبئی ہائی کورٹ میں دو عرضیاں داخل کی گئی تھیں، جن کی سماعت آج ہی ہوئی۔ درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ نے مہاراشٹر بند پر روک لگا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے حکم دیا کہ اگر کوئی بند میں شریک ہوتا ہے تو اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔ اب ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے بعد بند کی کال دینے والے ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس کی ہے۔ (جاری)
ادھو ٹھاکرے نے کیا کہا؟
ادھو ٹھاکرے نے پریس کانفرنس میں کہا، 'اب عدالت کو مجرموں کو اسی تیزی سے سزا دینی چاہیے۔ ہم عدالت کے فیصلے کو نہیں مانتے لیکن ہم عدالت کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ جانے کا یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے مزید کہا، 'کیا لوگوں کو اپنے جذبات کا اظہار کرنے کا حق نہیں ہے؟ اس پر قانونی ماہرین اپنی رائے دے سکتے ہیں۔ بند کا مطلب: میں نے یہ نہیں کہا کہ پتھراؤ ہونا چاہیے یا پرتشدد بند، میں نے یہ نہیں کہا۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ میں کل صبح 11 بجے شیوسینا بھون کے سامنے والے چوک میں منہ پر سیاہ پٹی باندھ کر بیٹھوں گا۔(جاری)
ہائی کورٹ نے یہ بات کہی۔
آپ کو بتا دیں کہ مہاراشٹر بند کی کال کے بعد دو لوگوں نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔ دونوں درخواستوں میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ہفتہ 24 اگست کو بلائے گئے بند کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیا جائے۔ ان دونوں درخواستوں کی سماعت بمبئی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس امت بورکر کی بنچ کے سامنے ہوئی۔ بامبے ہائی کورٹ نے عرضی گزاروں سے زبانی طور پر کہا ہے کہ وہ کسی بھی سیاسی پارٹی کی طرف سے بند کی کال دینے سے منع کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی حکومت کو ضروری حفاظتی انتظامات کرنے کی بھی ہدایات دی جارہی ہیں۔ ہائی کورٹ نے بند کی کال دینے والی تمام جماعتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 24 اگست کو بند کی کال نہ دیں۔ اس کے علاوہ پوری ریاستی مشینری کو ہدایت دی گئی ہے کہ جو بھی بند میں حصہ لے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
0 تبصرے